قلم کی ضرورت اور اہمیت
ج ر ب، جامعہ روحانیت بلتستان شعبہ تحقیق وپژوھش کے زیر اہتمام روز قلم کی مناسبت سے قلم کی ضرورت اور اہمیت کے موضوع پر ایک نشست کاانعقاد کیاگیا جس سے پی ایچ ڈی ریسرچ اسکالر حجت الاسلام احسان رضی صاحب نے بہت خوبصورت گفتگو کی۔
ان کا کہنا تھا کہ شعبہ تحقیق نے شروع سے ایک اچھی روایت ڈالی ہے کہ اس طرح کے ایام اور دیگر اہم مناسبتوں کو مناکر طلباء میں قلم فرسائی کی اہمیت اور ضرورت کو اجاگر کیاجائے جو کہ ایک انتہائی قابل تعریف اور لائق تحسین عمل ہے قلم کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے اپنی گفتگو میں ان کا کہنا تھا یہ ایک ایسامقدس ذریعہ ہے کہ جس کے ذریعے اللہ تعالی نے قسم کھائی ہے قبلہ رضی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کتابت اور نوشتاری کے ذریعے کی جانے والی تبلیغ، بیان اور خطابت کے ذریعے کیجانے والی تبلیغ سے ذیادہ موثر اور پایدار ہوتی ہے۔
فاضل محترم نے پاکستان میں شیعہ اور سنی کے قلمی میدان کا کاتقابلی جائزہ لیتے ہوئے کہا ہمارے ہاں قلم اٹھانے کارجحان بہت کم ہے کوئی علمی آثار متن کی صورت میں موجود نہیں ہیں ہم نے قلم فرسائی کی ضرورت کو محسوس ہی نہیں کیا جبکہ اس کابرعکس اہل سنت کے ہاں اردو زبان میں بہت سارے متون پر قلم فرسائی ہوئی اور بہت سارے متون اردو میں موجود ہیں ۔
ہمارے ہاں کام نہ ہونے کی علت اور وجہ کیا ہوسکتی ہے؟؟؟
اس کاجواب ديتے ہوئے خطیب محترم نے کہا ہمارے ہاں خطابت اور بیان کاغلبہ ہوناہے زیادہ بڑا عالم اس شخص کو سمجھا جاتا ہے جو اچھی خطابت رکھتا ہو اور کتابت و نوشتاری کے ذریعے مکتب کی ترجمانی اور دفاع کرنے والوں کی قدر نہیں کی گئی اس وجہ سے یہ میدان تقریبا خالی نظر آتاہے۔ آخر میں مسئول تحقیق وپژوھش نے شرکا اور خطیب محترم کاشکریہ ادا کیا ۔
نشست کااختتام دعائے امام زمانہ سے ہوا۔۔۔۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید