تازہ ترین

کوئٹہ: چوبیس گھنٹوں میں تین شیعہ مومنوں کی شہادت پرحکومت پاکستان خاموش اور تماشائی

ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق 24 گھنٹوں میں بلوچستان کے کیپٹل سٹی میں تین شیعہ مومنین کو کالعدم جماعت کے دہشتگردوں نے قتل کیا لیکن حکومت اور قانوں نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کسی بھی قسم کی دہشتگردوں کے خلاف کاروائی عمل میں نہیں آئی۔ دوسری جانب وزیر اعلی بلوچستان عبد المالک […]

شئیر
18 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1242

ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق 24 گھنٹوں میں بلوچستان کے کیپٹل سٹی میں تین شیعہ مومنین کو کالعدم جماعت کے دہشتگردوں نے قتل کیا لیکن حکومت اور قانوں نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کسی بھی قسم کی دہشتگردوں کے خلاف کاروائی عمل میں نہیں آئی۔

دوسری جانب وزیر اعلی بلوچستان عبد المالک بلوچ نے گذشتہ روز بیان دیا تھا کہ ۵۰ فیصد دہشتگردی کے واقعات پر قابو پا لیا گیا لیکن ایک ہفتہ میں چار شیعہ مسلمانوں کی شہادت اور ضلع بولان کے علاقہ چھلگری میں واقع امامبارگاہ میں بم دھماکے نے انکے تمام دعویٰ پر پانی پھیردیا ہے۔

دہشتگرد شہر میں دندناتے پھر رہے ہیں لیکن قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت حرکت میں نہیں آرہے،جبکہ دہشتگرد نامعلوم افراد بھی نہیں ہیں اور انکے چہرے پہلے سے بے نقاب ہیں۔

 

ذرائع کے مطابق دہشتگردوں کے چہرے کسی سے ڈھکے چھے بھی نہیں ہیں، شہر کوئٹہ میں کالعدم اہلسنت و الجماعت المروف (سپاہ صحابہ) کا سربراہ مولوی مینگل جسکے لشکر جھنگوی سے بھی قریبی تعلقات ہیں جو کئی بار شیعہ مسلمانوں کو قتل کرنے کا اعلانیہ اعتراف کرچکا ہے اور اسکے ویڈیو ثبوت بھی منظر عام پر لائے جاچکے ہیں لیکن حکومت بلوچستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اسکے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نا لانا انکے دہشتگردوں سے کٹھ جوڑ کا عملی ثبوت ہے۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *