تازہ ترین

سوال: محرم میں پڑھے جانے والے اشعار ونوحے کس نوعیت کے ہونےچاہئیں ؟

جواب:  اشعار ونوحہ جات میں حضرت اباعبداﷲعلیہ السلام کی مظلومیت پر عزاداری اورگریہ و

شئیر
32 بازدید
مطالب کا کوڈ: 143

زاری کے ساتھ ساتھ ان کے عظیم قیام کے اہداف کو بھی مد نظررکھناچاہیے اور شعرائے کرام کو چاہیے کہ اپنے لیے کُمَیت اسدی ، دعبل خزاعی جیسے شعراء کواپنے لیے نمونہ قرار دینا چاہیے۔ جیسا کہ شہید مطہری ؓفر ماتے ہیں:« میر ادل چاہتا ہے کہ آپ لو گ ،کمیت اسدی کے اشعارکا محتشم کا شانی کے اشعارسے موازنہ کریں اور دیکھیں کہ وہ کہاں ہے اور یہ کہاں ۔ کمیت اسدی نے اپنے اشعار سے امام حسین ؑ کے مکتب کو زندہ کیا۔کمیت اسدی کے یہ اشعارایک لشکر سے بھی زیادہ بنو امیہ کے لئے ضرر رساں تھے ۔یہ شخص ایک ذاکرتھا اور کیساذاکر تھا؟ ایسے اشعار کہتا تھا کہ دنیا کو ہلا کر رکھ دیتا تھا ۔دستگاہ خلافت کے ایوانوں کولرزادیتا تھااور انہوں نے ان اشعار اور اسی قسم کی مرثیہ خوانی سے کیسی سختیاں جھلیں اور کیسے زمانے دیکھے اورکس برے طریقے سے کمیت کوقتل کر دیا گیا…» ‘         
        : ہمارے زمانے میں شاعر مشرق علاّمہ محمداقبال کے اشعار بھی ایسے ہی قابل تقلید ہیں ،جیسا کہ فرماتے ہیں
رمز قرآن ازحسینؑ آموختیم
زآتش اوشعلہ ہا اندوختیم
ہم نے قرآن کے رموز واسرار امام حسینؑ سے سیکھے ہیں ان کی حرارت ایمانی سے ہم نے شعلہ ہائے حیات کوجمع کیا ہے۔
تارما از خمہ اش لرزاں ہنوز
تازہ ازتکبیراوایمان ہنوز
ہمارے تارحیات میں پوشیدہ نغمے اسی مضراب سے بیدار ہوتے ہیں امام حسینؑ نے تکبیر کی جوآواز بلندکی تھی اس سے ہمارے ایمانوں میں تازگی پیدا ہوجاتی ہے۔
تاقیامت قطع استبداد کرد
موج خون اوچمن ایجاد کرد
آپؑ نے اس طرح قیامت تک ظلم واستبداد کے راستے بندکردیئے اوراپنے خون کی سیرابی سے ریگزاروں کوچمنستان بنادیا۔
خون اوتفسیر ایں اسرارکرد
ملت خوابیدہ رابیدارکرد.
امام حسینؑ کے خون نے ان اسرار ورموز دین کی تفسیر کردی اورسوئی ہوئی ملت کاجگایا۔

 

 

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *