یہودونصاریٰ سے رقوم لینے اورمعاہدے کا الزام، طاہراشرفی پاکستان علماء کونسل کی چیئرمین شپ سے فارغ
پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس آج جامعہ قاسمیہ میں ہوا۔ اجلاس میں ملک بھر سے 500سے زائد علماء نے شرکت کی ۔اجلاس میں ملک کی موجودہ صورتحال اور جماعتی امورپر تفصیلی غور وخوض کیا گیا۔مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں لاہو،پشاور،ڈیرہ اسماعیل خان اوردرگاہ سیہون شریف سمیت ملک بھر میں ہونے […]

پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس آج جامعہ قاسمیہ میں ہوا۔ اجلاس میں ملک بھر سے 500سے زائد علماء نے شرکت کی ۔اجلاس میں ملک کی موجودہ صورتحال اور جماعتی امورپر تفصیلی غور وخوض کیا گیا۔مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں لاہو،پشاور،ڈیرہ اسماعیل خان اوردرگاہ سیہون شریف سمیت ملک بھر میں ہونے والی دہشتگردی کی شدید مذمت کی گئی۔اسلام بے گناہ انسانیت کے قتل عام کی ہر گزاجازت نہیں دیتا ۔علماء نے فیصلہ کیا ہے کہ آپریشن ردالفساد جس کا آغاز پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروںنے کیا ہے اس کو منبر و محراب سے کامیاب بنائیں گے۔ علماء نے عہد کیا ہے پاکستان کی سلامتی اور استحکام کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گااور ملک کی سلامتی اور استحکام کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام ملک بھر میں خصوصاًپنجاب کے تمام ڈویژن میں علماء امن کنونشنز منعقد کئے جائیں گے۔علماء نے اس عزم کا اظہار کیا ہے پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت پر مامور پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہمارے اس وطن عزیز کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔اسلام اور پاکستان کے پرچم کو کبھی بھی سرنگوں نہیں ہونے دیاجائے گا۔پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ نے مولاناطاہراشرفی کو چیئرمین کے عہدہ اورپاکستان علماء کونسل کی ذیلی تنظیموں (وفاق المساجد پاکستان )،(علم وامن فائونڈیشن)،(تحفظ مدارس دینیہ پاکستان )کی بنیادی رکنیت ختم کرتے ہوئے تمام عہدوں سے ہٹادیا ہے اور نئے چیئرمین صاحبزادہ مولانازاہد محمود قاسمی کو منتخب کردیا ہے۔دریں اثناء پاکستان علماء کونسل کے نو منتخب چیئرمین صاحبزادہ مولانا زاہد محمود قاسمی نے دیگر ارکان شوریٰ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے ذریعے مرکزی مجلس شوریٰ کے فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان علماء کونسل کے دستور کی شق نمبر 7دفعہ نمبر11کے مطابق کونسل کا نظام شورائی ہے اور شوریٰ یہ حق رکھتی ہے کہ چیئرمین اور عہدیداران کا انتخاب و تبدیلی اکثریت ارکان کی رائے سے کی جائے گی۔ سب سے پہلے پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ کے تمام علماء کا میں مشکور ہوں جنہوں نے مجھ ناچیز پر یہ بھاری ذمہ داری عائد کی ہے اس پر میں تمام علماء کویقین دہانی کرواتا ہوں کہ پاکستان علماء کونسل توحید وسنت اور دین کے صحیح راستے پر چلتے ہوئے ملک میں قیام امن اور ملک کی سلامتی اور استحکام کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ چونکہ علماء کونسل کے سابقہ چیئرمین داخلی اور خارجی امور میں فرد واحد فیصلے صادر کرتے تھے اور ان فیصلوں میں ارکان شوریٰ کی رائے شامل نہ ہوتی تھی۔ بعض مصدقہ حقائق اور شواہد سامنے آئے ہیں جس میں کونسل کے سابق چیئرمین نے غیر ملکی معاہدے کئے ہیں جو کہ سراسر اسلام اور پاکستان علماء کونسل کے دستور اور نصب العین کے خلاف ہیں۔ علماء کونسل کے دستور کی دفعہ نمبر 5میں یہ بات واضح ہے کہ کونسل اپنی جدوجہد کو خفیہ تحریکوں کے طرز پر نہیں چلائے گی جس کے مطابق سابقہ چیئرمین مولانا طاہر اشرفی ارکان شوریٰ کا اعتماد کھو چکے ہیں۔دستور کی شرائط رکنیت کی دفعہ نمبر 6شق نمبر 8کے مطابق کونسل کی اکثریت ان پر مطمئن نہیں ہے ۔ پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ نے موجودہ جماعتی دستور ، منشور اور کونسل کے تمام عہدیداران کے اختیارات اور جماعتی طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق نیا دستور ومنشور بنانے کیلئے 5رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔صاحبزادہ مولانا زاہد محمود قاسمی نے کہا ہے کہ مرکزی مجلس شوریٰ نے پاکستا ن کے موجودہ حالات کے پیش نظر ملک کی دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ رابطے اور معاملات کو از سر نو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے لہٰذا جمعیت علماء اسلام (ف) کے زیر اہتمام اپریل میں ہونے والے تین روزہ صد سالہ عالمی اجتماع کو کامیاب بنانے اور شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام12اپریل کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میںہونے والی دوسری سالانہ پیغام اسلام کانفرنس کو ملتوی کرنیکا کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتما م بہت جلد اسلام آباد میں تحفظ ناموس رسالت ۖ آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔پاکستان علماء کونسل کی ذیلی تنظیموں وفاق المساجد پاکستان اور تحفظ مدارس دینیہ پاکستان کے بارے میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی قیادت سے مشاورت کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ مرکزی مجلس شوریٰ نے پاکستان علماء کونسل کے داخلی اور خارجی امور کا از سرنو جائزہ لینے اور آئندہ سے ارکان شوریٰ کی مشاورت سے تمام امور چلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔اس موقع پر مولانا محمد رفیق جامی،مولانا امداد الحسن نعمانی،مولانا عبد الحمید وٹو،مولانا عبید الرحمن ضیائ،مولانا اسد اللہ فاروق،مولانا شبیر احمد عثمانی،حافظ محمد امجد،قاضی مطیع اللہ ،قاضی کفایت اللہ،مولانا زبیر عابد،مولانا عثمان بیگ فاروقی،مولانا سلطان محمود ضیائ،مولانا عبد الرائوف چشتی،مولالانا تاج محمود ریحان،مفتی وحید احمد سواتی،مولانا نعمان حاشر،مولانا عبد الحمید صابری،مولانا محمد مشتاق لاہوری،مولانا اسید الرحمن ،مولانا محمد احمد ندیم،مولانا عبد العلیم حقانی،مولانا عبد الحکیم،مولانا رسال الدین آزاد،مولانا فہیم الحسن،قاری وقار عثمانی،مولانا مبشر حضور ،مفتی سید احمد ،مولانا شکیل قاسمی،مولانا حسان صدیقی،مولانا محمد نواس،مولانا سید عبد الشکور شاہ،مولانا حق نواز خالد ،مفتی احمد علی،مولانا حبیب الرحمن عابد،قاری عصمت اللہ معاویہ،مولانا اعظم فاروق،مولانا حفیظ الرحمن،مولانا سلمان عثمانی،مولانا محبوب ،مولانا غلام یٰسین صدیقی،مفتی محمد شاہد،مولانا عبد اللہ رشیدی،مولانا شبیر احمد قصوری،مولانا عابد فاروقی،مولانا عمر فاروق،مولانا محمد اسماعیل رحیمی،مولانا محمد نعیم طلحہ،مولانا عمر جامی،حافظ محمد طاہر،مولانا الطاف اللہ فاروقی،مولانا ثاقب عزیز،مولانا عامر اشرف،مولانا یاسر علوی،مولانا کرم داد حذیفی،مولانا قاری محمد عثمان،مولانا محمد حمزہ طاہر،قاری اختر عثمانی،مولانا محمد اکرم،مولانا محمد حیات،مولانا سلیم نواز ،مولانا یوسف فاروقی،قاری عبد الجبار رحیمی،مولانا منظور احمد ، مولانا سلیمان احمد ،مولانا رب نواز،مولانا سعید مدنی،مولانا اللہ بخش ودیگر بھی موجود تھے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید