موجودہ دور میں ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے،گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی خان
گلگت(جمیل نگری سے)گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی خان نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے فوائد حاصل کرنے اور علاقائی استحکام کے لئے ٹیکنالوجی اور فن کی دنیا میں مقابلے کیلئے سخت اور مسلسل محنت کرناپڑیگا۔وہ ہفتے کے روز قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں ساتویں کانووکیشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے […]
گلگت(جمیل نگری سے)گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی خان نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے فوائد حاصل کرنے اور علاقائی استحکام کے لئے ٹیکنالوجی اور فن کی دنیا میں مقابلے کیلئے سخت اور مسلسل محنت کرناپڑیگا۔وہ ہفتے کے روز قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں ساتویں کانووکیشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے ہم دنیا کی سیاسی معاشی اور ثقافتی ناہمواریوں کے خلاف ہیں طلبہ و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ لوگوں کے توقعات پراترتے ہوئے آپ لوگ جدید علوم کے ذریعے دنیا سے مقابلے کی بنیاد رکھیں گے۔تاریخ بتاتی ہے کہ قوموں کے عروج میںاس قوم کے علم اور دریافت نے مدد کیاہے قرآن اور اخری پیغمبر حضرت محمد ۖنے علم حاصل کرنے کو سب سے بڑا مقصد قراردیا ہے قراقرم یونیورسٹی کو علاقے کا اہم تعلیمی ادارہ بنانے کی کوششوںنے بہتری لائی ہے اس حوالے سے مدد فراہم کرنے پر وفاقی حکومت کی بھی تعریف کرونگا۔قراقرم یونیورسٹی کے سٹاف ،اساتذہ اور انتظامیہ کابھی شکریہ ادا کرتاہوں جنہوںنے قراقرم یونیورسٹی کو بہترین ادارہ بنانے کیلئے یونیورسٹی کواچھائی کے راستے پر لایا ہے ہمارے ملک کے تعلیمی اداروں میں قراقرم یونیورسٹی کو خاص اہمیت حاصل ہے اس یونیورسٹی نے مستقبل میں علاقائی مفاد کیلئے اہم کردارادا کرنا ہے۔مشکلات کے باوجود تعلیمی میدان میں گلگت بلتستان میں جو ترقی حاصل کیا ہے وہ مثالی ہے میں اس مثال کو قائم کرنے پر لوگوں کے عزم کی تعریف کرتا ہوں گلگت بلتستان کے ترقی اور دورافتادہ علاقوں کی ترقی کیلئے بہت کچھ کرنا ابھی باقی ہے۔نوجوانوں کے عزم ،محنت اور اہداف گلگت بلتستان کے لوگوں کوترقی کے مزید اونچائیوں پر لے جائیگا۔انہوںنے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے پیدا ہونے والی مسائل سے آگاہ ہے طلبہ وطالبات کو رہائش سے متعلق مشکلات کو ختم کرنا ہے ان مسائل کے حل طلبہ وطالبات کو ان کے دروازے پر اعلیٰ تعلیم کے حصول کے مواقع پیدا کرناہے قراقرم یونیورسٹی کا ہنزہ اور سکردو کیمپس کا قیام وفاقی حکومت کی دلچسپی کی مثال ہے ضلع دیامر اور ضلع غذر میں بھی کیمپس کھولے جارہے ہیں میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جو اس قومی ادارے کی ترقی کیلئے اپنی توانائیاں صرف کررہے ہیں مجھے اس بات پر خوشی ہے کہ قراقرم یونیورسٹی سے اپنی ڈگریاں مکمل کرنے والے طلبہ و طالبات کے درمیان کھڑا ہوں۔ڈگریاں مکمل کرنے پر آپ سب کو مبارکباد دیتا ہوںآپ لوگوں نے بہت کچھ کرنا ہے پروفیشنل زندگی میں قیادت سنبھالنا ہے پروگرام کو کامیاب کرنے پر انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔کانوکیشن کے آغاز پرخطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر قراقرم ڈاکٹر محمد آصف نے کہا کہ قراقرم یونیورسٹی کے ساتوایں کنوکیشن میں آنے والے تمام لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ہمیں اس بات پرفخر ہے کہ یونیورسٹی کے چانسلر صدرمملکت ممنون حسین نے گورنرگلگت بلتستان کو اس پروگرام کے مہمان خصوصی کے لئے منتخب کیا اورڈگریاں مکمل کرنے والے طلبہ وطالبات کو ڈگریاں دینے کا ذمہ داری دیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ گلگت بلتستان کی منفرد جغرافیائی اہمیت کی وجہ سے اس علاقے کو بادشاہی تاج جیسی اہمیت ہے ہم آج سی پیک پر بات کرتے ہیں حالانکہ سی پیک کو سلک روٹ کے نقش قدم پربنایاگیا ہے سلک روٹ ہی سائوتھ ایشیاء کو سنٹرل ایشیاء سے ملاتی ہے تاریخی طورپر گلگت بلتستان ساوتھ ایشیاء کو سنٹرل ایشیاء سے ملانیوالی پوائنٹ رہاہے ۔گلگت بلتستان ثقافت ،روایات اور علم اوراقدار میں امیر رہا ہے گلگت بلتستان میں تہذیب و تمدن کا تاریخ بہت پرانی ہے لوگوںنے یہاں کے تہذیب و تمدن سے علم حاصل کرناشروع کیاتھا جدید علم کا پہلا سکول گلگت بلتستانمیں 1893میں قائم کیاگیاتھا۔اس کے باوجود گلگت بلتستان کے کچھ اضلاع پاکستان میں شرخ خواندگی میں سب سے آگے ہیں 2002میں یہاں پہلی یونیورسٹی قائم ہوئی اور 2012میں اس کی کیمپسزکو سکردو اورہنزہ تک پھیلایا گیا گلگت بلتستان میں قراقرم یونیورسٹی العیٰ تعلیم کے حصول میں گیم چینجز کااہمیت رکھتا ہے قراقرم یونیورسٹی میں منعقدہ ساتوایں کنوکیشن678طلبہ وطالبات میں گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کی ڈگریاں تقسیم کئے گئے سوشل سائنسزنیچرل اور بزنس ایڈرمنشن کے شعبوں کے 2008سے لے کر2016تک گریجویشن اورپوسٹ گریجویشن کی ڈگریاں مکمل کرنے والوں میں ڈگریاں تقسیم کئے گئے ۔ان میں سے 71گولڈ میڈل اور 71کو سیلور میڈل سے بھی نوازا گیا۔گورنرگلگت بلتستان نے صدر مملکت ممنون حسین جو یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہے کے وسطاطت طلبہ و طالبات میں ڈگریاں تقسیم کئے تقریب میں گلگت بلتستان کے سیاسی ،سماجی اور حکومتی عہدیداروں کے علاوہ ڈگریاں مکمل کرنے والے طلبہ و طالبات کے والدین رشتہ داروں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی تقریب میں ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد طلبہ وطالبات نے روایتی دھن پررقص بھی کیا اور ڈگریوں کے ساتھ سلفیاں بھی بناتے رہے ۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید