تازہ ترین

15 سالہ عراقی نوجوان نے اپنی جان کی بازی لگا کر 165 افراد کی جانیں بچا لیں

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔کے مطابق عراق کے 30خاندانوں کے 165 افراد پر مشتمل ایک قافلہ داعش کے زیر قبضہ علاقوں سے باہر نکلنے کے لیے تیزی سے آگے بڑھ رہا تھا اس قافلہ کی قیادت ایک ایسا ادھیڑ عمر شخص کر رہا تھا کہ جسے ایسے راستوں کے بارے میں معلوم تھا کہ جو داعش […]

شئیر
16 بازدید
مطالب کا کوڈ: 361

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔کے مطابق عراق کے 30خاندانوں کے 165 افراد پر مشتمل ایک قافلہ داعش کے زیر قبضہ علاقوں سے باہر نکلنے کے لیے تیزی سے آگے بڑھ رہا تھا اس قافلہ کی قیادت ایک ایسا ادھیڑ عمر شخص کر رہا تھا کہ جسے ایسے راستوں کے بارے میں معلوم تھا کہ جو داعش کی چوکیوں اور داعشی دہشت گردوں کی نظروں سے دور ہیں لیکن قیادت کرنے والا یہ شخص ایک جگہ اچانک رک جاتا ہے اور قافلے والوں کو بتاتا ہے کہ اب ہمارے سامنے 2 کلو میٹر کا ایسا راستہ ہے کہ جہاں داعش دہشت گردوں نے بارودی سرنگیں بچھائی ہوئی ہیں اس بات کو سنتے ہی تمام قافلے والے خوفزدہ ہو جاتے ہیں کیونکہ اگر وہ واپس پلٹتے ہیں تو داعش کے درندے انہیں بے دردی سے قتل کر دیں گے اور اگر آگے بڑھتے ہیں تو 2 کلو میٹر میں پھیلی ہوئی بارودی سرنگوں کا کسی بھی وقت نشانہ بن سکتے ہیں۔

 

قافلے کی قیادت کرنے والے شخص نے اپنے ساتھیوں سے کہا میں تمہارے سامنے کچھ فاصلے پہ چلتا رہتا ہوں اور تم لوگ لائن کی صورت میں میرے پیچھے چلتے رہنا اور اگر میں کسی بارودی سرنگ کا شکار ہو جاتا ہوں تو کوئی دوسرا فرد اس قافلے کی قیادت سنبھال کر اسی طریقے سے اسے آگے بڑھاتا رہے۔

 

یہ بات سنتے ہی اس کے 15 سالہ بیٹے نے آگے بڑھ کر اپنے والد سے کہا کہ میں اس قافلے کی قیادت کروں گا کیونکہ اگر آپ شہید ہو جاتے ہیں تو باقی خاندان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی شخص باقی نہ رہے گا اور اگر میرے ساتھ کوئی حادثہ پیش آبھی جائے تو باقی خاندان والوں کو سنبھالنے کے لیے آپ موجود ہوں گے اس بچے نے روکنے کے باوجود بھی بے انتہاء اصرار کیا اور تمام قافلے والوں کو اپنی قیادت پہ رضا مند کر لیا یہ بچہ اپنے ہاتھ میں موجود لاٹھی سے آگے چلتے ہوئے لائن لگاتا گیا اور باقی پورا قافلہ اسی لائن پہ چلتا رہا اور قافلے کا ہر شخص بہتی ہوئی آنکھوں سے اس بچے کی حفاظت کے لیے دعائیں مانگتے ہوئے آگے بڑھتا رہا اور بالآخر پورا قافلہ با حفط و امان داعش کے زیر قبضہ علاقوں سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا۔

 

اسطرح پندرہ سالہ  نام علی احمد راشد نے پندرہ خاندانوں کی جانوں کو بچا لیا۔

 

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے خدام کا ایک وفد خصوصی طور پر اس بہادر بچے کو ملنے کے لیے گیا اور اسے اس بہادری پہ خراج تحسین پیش کیا وفد نے اس بچے کو روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا عَلَم، متبرک تحائف اور مختلف انعامات بھی دئیے۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *