ایرانی وزیر خارجہ کا امریکی ٹھینک ٹینک سے خطاب
ایرانی وزیر خارجہ کا امریکی ٹھینک ٹینک سے خطاب انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک طرف سے عالمی کمپنیوں اور مالیاتی اداروں کو ایران کے ساته تعاون کو فروغ دینے کے لئے پروانہ جاری کرتا ہے مگر ان لائسنسوں میں بعض مبهم شرایط رکهتا ہے جس سے عالمی کمپنیاں ایران کے ساته تعاون کے لئے […]
ایرانی وزیر خارجہ کا امریکی ٹھینک ٹینک سے خطاب
انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک طرف سے عالمی کمپنیوں اور مالیاتی اداروں کو ایران کے ساته تعاون کو فروغ دینے کے لئے پروانہ جاری کرتا ہے مگر ان لائسنسوں میں بعض مبهم شرایط رکهتا ہے جس سے عالمی کمپنیاں ایران کے ساته تعاون کے لئے تذبذب کی شکار ہوتی ہیں.
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے من و عن نفاذ پر اسلامی جمہوریہ ایران اپنے کردار اور وعدوں پر پابند ہے مگر ہمیں یہ کہنا پڑے گا کہ پر وائٹ ہاوس حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوششیں سامنے نہیں آئیں.
ان خیالات کا اظہار ‘محمدجواد ظریف’ نے دورہ نیو یارک کے موقع پر امریکہ کی مشہور تهنک ٹینک، ‘کونسل آف فارن ریلیشن’ کی خصوصی دعوت پر نامور امریکی دانشور، ماہرین اور مصنفین کی نشست میں خطاب کرتے ہوئے کیا.
اس موقع پر وزیرخارجہ ظریف نے جوہری معاہدے کے نفاذ، شام کے بحران، فلسطین کے مسئلے اور صہیونیوں کی جارحانہ اور دراندازی پر مبنی پالیسی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کی جانب سے جاری ایران فوبیا سازشوں پر روشنی ڈالی.
انہوں نے مزید کہا کہ ایران جوہری معاہدے کے اجرا کے بعد اور اس سے متعلق تمام تبدیلیوں کے ساته ساته ایران فوبیا کی سازشوں میں بهی اضافہ ہوتا گیا جہاں تک کہ ہماری نیو یارک کی آمد پر ہم نے دیکها کہ ایران کے دشمنوں نے نیو یارک کے بعض جگہوں پر بینر تنصیب کے بعد مجهے سے متعلق ایک بے بنیاد بیان لکها ہے کہ ایرانیوں کا امریکہ مردہ باد کے نعرے کا حقیقی مطلب امریکی عوام مردہ باد ہے، جبکہ یہ باتیں بالکل بے بنیاد ہیں اور ہم نے کبهی امریکی عوام کے خلاف بدزبانی نہیں کی.
جوہری معاہدے کے نفاذ پر ایران اور امریکی کردار کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پیچیدہ تعلقات کی تاریخ کے تناظر میں ایران نے سنجیدگی کے ساته جوہری معاہدے کے مراحل پر کام کرتا رہا.
ظریف نے مزید کہا کہ ایران، جوہری معاہدے کے تمام فریقین سے یہ توقع رکهتا ہے کہ اس معاہدے کے نفاذ پر مخلص ہوں اور اجتماعی تعاون کے ساته تمام مراحل کو تکمیل کریں.
انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک طرف سے عالمی کمپنیوں اور مالیاتی اداروں کو ایران کے ساته تعاون کو فروغ دینے کے لئے پروانہ جاری کرتا ہے مگر ان لائسنسوں میں بعض مبهم شرایط رکهتا ہے جس سے عالمی کمپنیاں ایران کے ساته تعاون کے لئے تذبذب کی شکار ہوتی ہیں.
شام کے بحران کے حوالے سے ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ شام کے مسلے کا واحد حل شامی عوام کے مطابق اور ایک موثر سیاسی عمل ہے مگر کچه علاقائی ملکوں کی جانب سے شامی صدر بشار الاسد کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ غیرتعمیری ہے اور بہتر ہے اس حوالے سے حتمی فیصلہ شامی عوام ہی کریں.
ظریف نے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کے حوالے سے کہا کہ شامی بحران کے حل کے لئے سعودی عرب اہم کردار ادا کرستا ہے مگر پہلے اس کو شام میں دہشتگردوں اور باغیوں کی حمایت بند اور شام میں امن و استحکام کے قیام کے لئے تعمیری مؤقف اپنانا ہوگا.
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بعض ممالک وہابیت کی سوچ کے فروغ پر اقدامات کر رہے ہیں جس سے آج دنیا کے ممالک کو مشکلات کا سامنا ہے.
ظریف نے مزید کہا کہ سعودی عرب اس مشکل کے خاتمے کیلئے کام نہیں کر رہا اس لئے آج وہابیت کی سوچ دنیا کیلئے مشکلات پیدا کر رہی ہے.
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید