کابل میں عزاداران حسینی پر خونی حملہ، ۱۴ شہید اور ۴۱ زخمی
گزشتہ شب یعنی شب عاشور کو افغانستان کے شہر کابل میں عزاداران حسینی پر پانچ دھشتگردوں نے ایسے وقت پر حملہ کیا جب وہ زیارت گاہ سخی میں مصروف عزاداری تھے اس حملے کے باعث ۵۵ افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ابنا۔ گزشتہ شب یعنی شب عاشور کو افغانستان کے […]
گزشتہ شب یعنی شب عاشور کو افغانستان کے شہر کابل میں عزاداران حسینی پر پانچ دھشتگردوں نے ایسے وقت پر حملہ کیا جب وہ زیارت گاہ سخی میں مصروف عزاداری تھے اس حملے کے باعث ۵۵ افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ابنا۔ گزشتہ شب یعنی شب عاشور کو افغانستان کے شہر کابل میں عزاداران حسینی پر پانچ دھشتگردوں نے ایسے وقت پر حملہ کیا جب وہ زیارت گاہ سخی میں مصروف عزاداری تھے اس حملے کے باعث ۵۵ افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق، حملہ آور پولیس کی وردی پہن کر زیارت گاہ سخی میں گیٹ کیپر کو مارنے کے بعد اندر گھسے اور گھستے ہی فائرنگ شروع کر دی جبکہ کچھ دیر بعد ایک دھماکے کی آواز بھی سنائی دی۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کو اطلاع ملتے ہیں پولیس فوری طور موقع پر پہنچی اور پانچوں دھشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔
دھشتگردوں کی اس بہیمانہ کاروائی میں ۱۴ عام افراد شہید جبکہ ۴۱ زخمی ہوئے ہیں اور زخمیوں کو علی آباد ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
تاہم کسی دھشتگرد ٹولے نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن کہا جا رہا ہے کہ یہ حملہ داعشی عناصر نے کیا ہے چونکہ وہ اس سے قبل عزاداروں کو اس طرح کی دھمکیاں دے رہے تھے۔
افغانستان کے صدر جمہوریہ محمد اشرف غنی نے اپنے ایک پیغام میں عزاداروں پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور شیعہ سنی علماء سے اپیل کی ہے کہ تفرقہ پھیلانے والے عناصر سے ہوشیار رہیں اور آپسی اتحاد اور بھائی چارگی سے یوم عاشورا کے مراسم عزاداری کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید