مولوی سمیع الحق کا بہیمانہ قتل اور سوچنے کی باتیں/تحریر:محمد حسن جمالی

اسلامی تعلیمات میں جابجا بنی نوع انسان کو ظلم کرنے اور ظالم کی حمایت کرنے سے اجتناب کرنے کی تاکید ہوئی ہےـ قران مجید اور احادیث میں صریح طور پر یہ حقیقت بیان ہوئی ہے کہ ظلم کرنے والوں کا انجام برا ہی ہوتا ہےـ متون دینی میں ظلم کی بہت ساری قسمیں بیان ہوچکی ہیں جن میں سے ایک انسان کا دوسرے انسانوں کی جان سے کھیلنا ہے ـ یہاں تک کہ اللہ تعالی نے اپنی لاریب کتاب میں ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کے قتل کا مترادف قرار دیا گیا ہے ـ یہ طے ہے کہ ظالم اور اس کے مددگار وسہولت کاروں کو نہ دنیا میں چین کی زندگی میسر ہوتی ہے اور نہ ہی ابدی زندگی میں انہیں عذاب الہی سے محفوظ رہنے کا کوئی راستہ ملتا ہے، وہ ظلم کا مزہ اسی دنیا میں ہی چکھ لیتا ہے ،جس کی مثال تاریخ بشریت میں فراوان دیکھنے کو ملتی ہےـ
شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کا مختصر تعارف
امام خمینی (رح) نے شہید کے جنازے میں شرکت کے لئے ایک وفد پاکستان روانہ کیا
سید عارف حسین حسینی پاکستان کے مشہور شیعہ عالم دین، تحریک جعفریہ پاکستان کے صدر اور شیعہ قوم کے محبوب قائد تھے۔ آپ نجف اور قم کے حوزات علمیہ میں وہاں کے مشہور فقہاء منجملہ امام خمینی کے شاگردوں میں سے تھے۔ علامہ عارف حسین حسینی پاکستان میں عوام کے مذہبی، ثقافتی اور عبادی ضروریات فراہم کرنے کے علاوہ صحت اور معیشت کے لحاظ سے بھی ان کے مسائل کو حل کرتے تھے۔ وہ 5 اگست سنہ 1988 کو پشاور میں اپنے مدرسے میں صبح کے نماز کے بعد نامعلوم افراد کی گولی کا نشانہ بن کر جام شہادت نوش کرگئے۔
پاکستانی عوام میدان میں آئیں اور لائق، صالح اور امین افراد کا انتخاب کریں/آیت اللہ العظمی سید محمد سعید حکیم

حوزہ/آیت اللہ العظمی سید محمد سعید حکیم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ: الیکشن کے سلسلے میں لوگوں کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ میدان میں آئیں اور لائق، صالح اور امین افراد کا انتخاب کریں۔
