جابر بن عبداللہ انصاری پہلا زائر اربعین حسینی

جابر بن عبداللہ انصاری پہلا زائر اربعین حسینی

تحریر: محمد لطیف مطہری کچوروی

جابر بن عبداللہ انصاری، حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے وہ صحابی ہیں جنھوں نے دوسری بیعت عقبہ میں آپ کے ہاتھ پر بیعت کی۔ وہ کثیر الحدیث صحابی اور حدیث لوح کے راوی ہیں۔ حدیث لوح میں حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے شیعہ ائمہ معصومین علیہم السلام کے اسماء مبارک کو ذکر فرمایا ہے۔

اربعین حسینیت کی اتحاد کا محور

اربعین حسینیت کی اتحاد کا محور

تحریر : حجت الاسلام و المسلمین اقبال بہشتی

وَإِذْ وَاعَدْنَا مُوسَىٰ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً اور جب ہم نے موسیٰ سے چالیس

راتوں کا وعدہ فرمایا۔

(سورہ بقرہ آیہ 51)

وَوَاعَدْنَا مُوسَىٰ ثَلَاثِينَ لَيْلَةً وَأَتْمَمْنَاهَا بِعَشْرٍ فَتَمَّ مِيقَاتُ رَبِّهِ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً ۚ

اور ہم نے موسیٰ سے تیس راتوں کا وعدہ فرمایا اور ان میں دس (راتوں ) کا اضافہ کر کے پورا کردیا تو اس کے رب کا وعدہ چالیس راتوں کاپورا ہوگیا

کربلا انسانی اقدار کی تجلی گاہ

امام حسین علیہ السلام نے اپنی لازوال اور عظیم قربانی کے ذریعے اہل ایمان کو یہ درس دیا کہ جب بھی دین و مکتب کی بنیادیں خطرے میں پڑ جائیں تو اس کی حفاظت کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہیئے۔ جب امام عالی مقام نے دیکھا کہ اسلامی معاشرے کی زمامِ حکومت، یزید جیسے فاسق و فاجر حاکم کے ہاتھوں میں آگئی ہے جو تمام احکام الٰہی اور شریعت کے اصولوں کو اپنے پاؤں تلے روند رہا تھا، اس صورتحال کو دیکھ کر امام حسین علیہ السلام یزید کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے اور لوگوں کو بھی اس تحریک میں شامل ہونے کی دعوت دینا شروع کی۔ اس راہ میں اپنی جان، مال، ناموس، عزیزوں اور قریبی اصحاب کی قربانی پیش کی۔