شہادت امام رضا علیہ السلام

ولادت و القاب
امام علی بن موسی الرضا علیه السلام در یازده ذیقعده 148 ق در شهر مدینه به دنیا آمد. پدر بزگوار آن حضرت، امام موسی کاظم علیه السلام نام مبارک او را «علی» گذاشت.
کینه آن حضرت «ابوالحسن» و مشهورترین لقبش «رضا» است. دیگر القاب آن امام همام عبارتند از: «صابر»، «فاضل»، «رضیّ»، «وفّی»، «صدّیق»، «زکی»، «سراج اللّه» و «نورالهدی».
لقب رضا
نام اصلی امام هشتم علی بن موسی علیه السلام است لقب یا نام مشهور آن حضرت رضا علیه السلام می باشد. درباره علت نام گذاری آن حضرت به رضا علیه السلام چنین گفته اند: «او را رضا ملقب گردانیده اند برای آن که پسندیده خدا بود در آسمان و پسندیده رسول خدا صلی الله علیه و آله وسلم و ائمه علیه السلام بود در زمین برای امامت». وجه دیگری که برای آن بیان داشته اند این است که «آن حضرت به رضای پروردگار راضی بود و این خصلت ارزشمند را که مقامی بالاتر از مقام صبر است، به طور کامل داشت».
امام رضا علیہ السلام کی زندگی پر ایک مقدمہ

نہیں معلوم کہ آپ مدینہ کے بارے میں کیا کچھ جانتے ہیں لیکن حضرت امام رضا علیہ السلام مدینے کے اچھی طرح سے واقف ہیں،مدینہ میں ہی حضرت کی ولادت ہوئی۔افسوس کہ تاریخ نے امام علیہ السلام کی ولادت با سعادت کا سال، ماہ اور دن دقت سے ثبت و ضبط نہیں کیا، شاید بعض تاریخ دانوں کو تو صحیح معلومات ہوں بھی لیکن اوراقِ تاریخ میں یہ امانتداری زیادہ محفوظ نہیں۔ تاریخ نے بہت کم ہی امانت کی پاسداری کی ہے ۔ آنحضرت کی ولادت باسعادت کی تاریخ کے باب میں ۱۴۸،۱۵۱ اور۱۵۳ ہجری قمری اور ۱۹ ماہ رمضان المارک بروز جمعہ ،۱۵ رمضان المبارک،۱۰ رجب المرجب بروز جمعہ اور ۱۱ ذیقعدۃ الحرام منقول ہے ،لیکن ظاہراً مشہور و معروف قول ۱۱ ذیقعدہ ۱۴۸ ہجری قمری یعنی وہی حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی شہادت کے سال کے موافق ہے۔
شیخ مفید،شیخ کلینی،کفعمی،شہید ثانی،طبرسی،شیخ صدوق،ابن زہرہ،مسعودی،ابوالفداء ابن اثیر،ابن حجر،کسانی اور بعض دیگر اہل قلم نے امام علیہ السلام کے سال ولادت با سعادت کو۱۴۸ ہجری قمری درج کیا ہے۔
روایات کی روشنی میں حضرت غریب الغرباء علیہ السلام کی شہادت


اس موضوع کی روایات کی طرف رجوع کرنے سے جو کہ تاریخ کے اہم منابع و مآخذ میں ذکر ہوئی ہیں اور تاریخی مستندات کی حیثیت رکھتی ہیں،غریب الغرباء حضرت امام رضا علیہ السلام کی شہادت کے بارے میں بہت اہم نکات سامنے آتے ہیں۔ان روایات کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے:
(۱)وہ روایات جو معصومین (حضرت پیغمبرِ اسلام اور آئمہ) علیہم السلام سے نقل ہوئی ہیں۔
