حقیقی اسلام کی بقاء میں شہادت حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کا کردار

اللہ تعالی کی حکمت کا تقاضا یہ ہے کہ ہر دور میں انسانوں کی ہدایت کی خاطر تمام اسباب و وسائل فراہم کرے۔
ہر وہ چیز جو انسانوں کی ہدایت کے لئے ضروری ہے اس کی فراہمی کے ذریعے حجت ان پر تمام کرے۔
قطعی قرائن سے معلوم ہوتا ہے کہ انسان کی عقل نے اس کی ابتدائی خلقت کی نسبت کافی ترقی کی ہے اور نبی کریم ۔ص۔ کے دور میں انسان اس حد تک فہم و فراست اور شعور و آگہی تک پہنچ چکا تھا کہ وہ اللہ کی طرف سے بھیجے گئے پیغامات اور تعلیمات کی پاس داری کرسکتا تھا اسی وجہ سے اللہ نے نبیوں کا سلسلہ ختم کرکے صرف الہی پیغامات کو جامہ عمل پہنانے کے لیے امامت کا سلسلہ شروع کیا اگر چہ یہ دو الگ سلسلے ہیں لیکن امام میں نبوت کے علاوہ نبی کی باقی تمام صفات ہونی چاہیے۔
لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ صدر اسلام کے مسلمانوں نے اس حقیقت کو نہیں سمجھا
اور انہوں نے ایک تاریخی غلطی میں امامت کو خلافت میں بدل دیا جبکہ خلافت اور امامت میں زمین اور آسمان کا فرق ہے۔
امامت اللہ کی طرف سے انسانوں کی ہدایت، سعادت اور ترقی کے لئے دیے جانے والا انمول تخفہ ہے جبکہ خلافت لوگوں کی ناقص سمجھ کا نتیجہ ہے۔
امامت کے لئے امام کا معصوم ہونا ضروری ہے در حالی کہ خلافت میں تاریخ سے معلوم ہوتا ہے اکثر خلفاء اور حکام ظالم ہوتے تھے۔