کیاصحیح بخاری اور صحیح مسلم میں امام مهدی کامسئله موجود نهیں؟!
کیاصحیح بخاری اور صحیح مسلم میں امام مهدی کامسئله موجود نهیں؟!
اشاریه:
جناب ابوالاعلی مودودی کا مسئله مهدویت سےمتعلق یه اعتقاد هےکه یه ایک مسلم اسلامی عقیده نہیں هےجس کی وجه یه هےکه صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں، مهدویت سےمتعلق کوئی روایت نقل هی نہیں هوئی!ان کی نظر میں اس موضوع پر اخبار آحاد توموجود هیں، لیکن کوئی متواتر روایت نہیں هے!یه دونوں باتیں فقط ادعا کی حدتک هےاور حقیقت سےان کاکوئی تعلق نہیں هے.امام بخاری اور امام مسلم دونوں نےمهدویت سےمتعلق بعض احادیث نقل کیے ہیں.نزول حضرت عیسی(علیه السلام)اور امامت واقامه نماز جماعت امام مهدی(عج الله تعالی فرجه الشریف)کی روایات؛ باره خلیفه وامیر والی احادیث اور بدون اطاعت امام والي سب احادیث کی دلالت، مسئله مهدویت سےمتعلق هے.اسی طرح بهت سارےاهل سنت دانشوروں اور قدیم وجدید محقیقین ،روایات مهدویت کو متواتر جانتے هیں!انهی حقائق کی بنیادپر مودودی صاحب کی باتوں میں کوئی علمی وزن نظر نہیں آتا!خودمسئله مهدویت ایک تاریخی حقیقت اور ایک اسلامی راسخ عقیده هے جس پر درجنوں معتبر اور متواتر احادیث موجود ہیں جنهيں 72سے زائد صحابه کرام نقل کرچکےهیں.
