مسلم اور بخاري نے حديث “يوم الدار” کو کيوں نقل نہيں کيا؟
جواب:
مسلم اور بخاري وغيرہ نے حديث “يوم الدار” کو اس لئے نقل نہيں کيا کہ وہ خلافت کے مسئلہ ميں اس حديث کو اپنے عقيدہ کے خلاف ديکھ رہے تھے
اسي وجہ سے انہوں نے بہت سي نصوص سے اعراض کيا ہے، يہ لوگ ڈر گئے کہ اگر ہم نے ان کو نقل کر ديا تو شيعوں کے ہاتھ ميں ہتھيار دينے کے برابر ہو جائے گا لہذا اس سے واقف ہونے کے بعد انہوں نے اس کو چھپايا۔
بہت سے اہل سنت کے علماء (خداوند عالم ان سے در گذر کرے) نے اسي طريقے پر عمل کيا ہے اور جتني بھي حديثيں اس طرح کي تھيں ان سب کو چھپا ليا، ان لوگوں کا مذہب، حديث چھپانے ميں بہت مشہور ہے، حافظ ابن حجر نے کتاب فتح الباري ميں ان سے نقل کيا ہے اور بخاري نے اس معني کے لئے ايک باب صحيح بخاري کے پہلے جزء ميں علم کے بارے ميں بيان کيا ہے اور کہا ہے(۱): “باب من خص بالعلم قوما دون قوم”۔
جو بھي اميرالمومنين (عليہ السلام) اور تمام اہل بيت (عليہم السلام) کے ساتھ بخاري کي رو سے باخبر ہوگا وہ سمجھ جائے گا کہ اس کا قلم ان خوبصورت روايات کے متعلق کس طرح چلتا ہے اور اس کے قلم کي روشنائي ان کے خصائص و امتيازات کو بيان کرنے سے خشک ہوجاتي ہے(۲)۔
منابع اور مآخذ:
۱) صفحہ ۲۵۔
۲) سيد عبدالحسين شرف الدين موسوي، المراجعات، ص ۲۱۳۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید