تازہ ترین

افغانستان میں صدارتی انتخاب کے لئے پولنگ، ووٹوں کی گنتی جاری۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملک بھر میں پولنگ کا عمل مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے شروع ہوا جسے شام ساڑھے 4 بجے اختام پوزی ہونا تھا تاہم بعد پولنگ کے عمل میں ایک گھنٹے کا اضافہ کردیا گیا۔

اشـتراک گذاری
5 آوریل 2014
23 بازدید
کد مطلب: 274

 افغانستان کے صدارتی انتخابات میں 8 امیدوار حصہ لے رہے ہیں  تاہم اشرف غنی، عبداللہ عبداللہ اور زلمے رسول کے درمیان مقابلے کی توقع ہے۔انتخابات کے دوران ملک کے ایک کروڑ 10 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز کے لئے ملک بھر میں 28 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے۔  طالبان کی جانب سے انتخابات کو ناکام بناتے کی دھمکیوں کے باعث 4 لاکھ سیکیورٹی اہلکاروں کو پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات کیا گیا ہے۔

سخت ترین سیکیورٹی انتطامات کے باوجود قندھار، قندسوز، ننگرہار، بدخشاں اور ننگر ہار میں مختلف پولنگ اسٹیشنز پر مارٹر گولوں سے حملے کئے گئے ہیں اس کے علاوہ بعض مقامات پر سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر بھی حملے کئے گئے، جس کے نتیجے میں حکام نے  30 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی  تصدیق کردی ہے۔ پاکستان نے افغان انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی  خدشات کے باعث پاک افغان بارڈر کو بند کردیا گیا تھا جس کی وجہ سے پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزین حق رائے دہی استعمال نہیں کرسکے۔

صدر حامد کرزئی 2001 میں طالبان حکومت کےخاتمے کے بعد سے برسر اقتدار ہیں اور ملکی آئین کے مطابق وہ مسلسل تیسری مرتبہ صدارتی انتخابات نہیں لڑ سکتے۔ اس لئے اس مرتبہ ہونے والے انتخابات کو ملک میں پر امن انتقال اقتدار کے لیے انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ افغانستان کے آئین کے مطابق اگر کوئی امیدوار 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کر لیتا ہے تو وہ کامیاب قرار دیا جاتا ہے اور اگر کوئی بھی امیدوار 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوتا تو پہلے 2 امیدواروں کے درمیان دوبارہ ووٹنگ کرائی جاتی ہے۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

نوشته های مشابه

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *