سعودی عرب ،فدک سادات کو واپس کرکے عذاب الہی سے نجات حاصل کرسکتا ہے
حوزہ علمیہ قم کے ایک ممتاز ،مایہ ناز عالم دین اور دینی مرجع آیت اللہ جوادی آملی نے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیھا کے فضآئل بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے حکام فدک کو مدینہ کے سادات اور سید مراجع کو واپس کرکے اللہ تعالی کے عذاب سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) کا گھر توحید ، نبوت اور امامت کا گھر ہے یہ الہی تعلیم اور پاکیزگی کا گھر ہے۔ حضرت فاطمہ(س) کی زبان مبارک پر توحید کا ذکر جاری رہتا تھا اور ان کی زندگی قرآنی زندگی تھی اور انھوں نے اپنے گھر میں حسن (ع) و حسین(ع) اور زینب(س) و ام کلثوم (س)جیسے بچوں کی تربیت کی۔جنھوں نے اپنی زندگی توحید کی سربلندی کے لئے صرف کردی۔

حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے آیہ تطہیر اور آیہ مباہلہ میں حضرت فاطمہ زہرا (س) کے بعض فضائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آیہ مباہلہ میں ہے ” ﴿ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَعْنَتَ اللَّهِ عَلَي الْکاذِبينَ﴾، اس آیت میں لعنت کا جعل ، اہلبیت(ع) کے ہاتھ میں ہے یعنی اللہ تعالی نے ان کو اتنی قدرت اور طاقت اور اختیار عطا کررکھا ہے کہ یہ جس پر چاہیں اس پر اللہ تعالی کا عذاب نازل ہوسکتا ہے۔
آیت اللہ جوادی آملی نے کہا کہ اگر آل سعود اور سعودی عرب کے حکمراں اللہ تعالی کے عذاب سے بچنا چاہتے ہیں تو انھیں فدک حضرت فاطمہ (س)کی اولاد اور سادات کو واپس کردینا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ فدک کے بارے میں حضرت زہراء(س) کا پورا خطبہ موجود ہے جس میں حضرت زہرا(س) نے حاکم وقت کے سامنے احتجاج کیا ہے کہ تو اپنے باپ کی میراث لے سکتا ہے تو پھر مجھے کیوں اپنے باپ کی میراث سے محروم کررہا ہے۔؟ انھوں نے کہا کہ حضرت زہرا(س) نے قرآن سے محکم دلیل پیش کرتے ہوئے حاکم وقت کے تمام دلائل کو رد کردیا اور فرمایا: ﴿وَ وَرِثَ سُلَيْمانُ داوُدَ﴾ انبیاء کی اولادمیراث پاتی ہے مگر حضرت سلیمان پیغمبر نہیں تھے ؟ مگر حضرت داؤد پیغمبر نہیں تھے ؟ قرآن کہہ رہا ہے کہ حضرت سلیمان نے اپنے باپ حضرت داؤد سے میراث پائي ہے۔ اے حاکم وقت تو قرآن کے خلاف عمل کرکے رسول خدا کی بیٹی کو اپنے باپ کی میراث سے محروم کررہا ہے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید