تازہ ترین

اسلام آباد دھرنا جاری، مظاہرین وزیرقانون کے استعفے کے مطالبے پر قائم

 اسلام آباد میں گزشتہ 14 روز سے جاری دھرنا پر امن طور پر ختم کرانے کے لیے حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان ہونے والے مذاکرات پھر تعطل کا شکار ہوگئے اور مظاہرین وزیرقانون کے استعفے کے مطالبے پر قائم ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنے کی انتظامیہ وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کے مطالبے پر اب بھی قائم اور اس کا موقف ہے کہ زاہد حامد کے مستعفی ہونے کے بعد ہی آگے بات ہوسکتی ہے۔

اشـتراک گذاری
18 نوامبر 2017
20 بازدید
کد مطلب: 3218

 

دھرنا انتظامیہ نے اپنے مطالبات کو حتمی شکل دینا شروع کردیا ہے اور ان کا سب سے پہلا مطالبہ زاہد حامد کا استعفیٰ ہی ہے۔ ذرائع کے مطابق دھرنا کمیٹی جو ڈرافٹ تیار کررہی ہے اس میں ایک کمیٹی کے ذریعے زاہد حامد کے کردار سے متعلق تحقیقات کرنے، گرفتار کارکنوں کو فوری رہائی،قائدین اور کارکنان کے خلاف قائم مقدمات ختم،ترمیم کے ذمے داران کے خلاف سخت کارروائی کی ضمانت اور راجہ ظفر الحق کمیٹی کو منظر عام پر لانے کے مطالبات شامل ہیں۔

ترجمان دھرنا کمیٹی کا موقف ہے کہ وزیر قانون زاہد حامد اگر بے گناہ ہیں تو دوبارہ وزیر بن سکتے ہیں، زاہد حامد کے استعفے کے بعد دیگر مطالبات حکومت کےسامنے رکھیں گے، حکومت اورہمارے درمیان معاملات تحریری طور پر ہوں گے، ہم وزیر قانون کے استعفے کا متن تیار کر رہے ہیں۔

قبل ازیں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ حکومت اور مظاہرین کے نمائندوں کے درمیان راجہ ظفرالحق کے گھر میں ہونے والے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے اور حکومت نے دھرنے کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات واپس لینے کا عندیہ دے دیا ہے جبکہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے معاملے پر کمیٹی بنانے کی پیشکش بھی کردی گئی ہے۔

بشکریہ جیو نوز

این مطلب بدون برچسب می باشد.

نوشته های مشابه

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *