اسلام آباد؛ امام بارگاہ باب العلم پر دھشتگردانہ حملہ، پانچ افراد شہید اور زخمی
امام بارگاہ باب العلم آئی ایٹ اسلام آباد پر فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد شہید، جبکہ 3 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ امام بارگاہ باب العلم آئی ایٹ اسلام آباد پر فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد شہید، جبکہ 3 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ واقعہ کی اطلاع […]
امام بارگاہ باب العلم آئی ایٹ اسلام آباد پر فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد شہید، جبکہ 3 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
امام بارگاہ باب العلم آئی ایٹ اسلام آباد پر فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد شہید، جبکہ 3 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آ گئے اور علاقے میں پہنچ کر سیکیورٹی کو مزید سخت کر دیا۔ جبکہ امدادی ٹیموں نے ایمبیولینسوں کے ذریعے واقعے میں زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا، جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ امام بارگاہ پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں میں سول ادارے کا نائب کانسٹیبل سید حبدار حسین شاہ بھی شامل ہے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ نمازیوں کے باہر نکلتے وقت کی گئی۔ پولیس کے مطابق دو موٹر سائیکل سواروں نے نماز مغربین کے بعد نمازیوں پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں نماز پڑھنے کے لیے آنے والے آئی بی کے ملازم سید حب دار شاہ شہید جبکہ 4 نمازی زخمی ہوئے۔
تینوں زخمیوں اور لاش کو پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جبکہ دونوں حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ایک حملہ آور کے پاس پستول جبکہ دوسرے کے پاس گن تھی۔ مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ریاستی اداروں کی کمزوری ثابت کرتا ہے۔
شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ ساجد نقوی نے امام بارگاہ کے باہر فائرنگ میں ملوث ملزمان اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کرکے تختہ دار پر لٹکانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں دہشت گردی کے واقعے سے حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی ناقص کارکردگی عیاں ہوگئی۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید