جھنگ میں الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ سعودی ڈالر اور حکومتی پریشر کا نتیجہ ہے، ناصر شیرازی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی نے جھنگ کے این اے 89 میں شیخ محمد اکرم کو نااہل اور کالعدم جماعت کے رہنما کو کامیاب قرار دیئے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا

ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان تاریخ کی بدترین خیانت کا مرتکب ہوا ہے، عوام کے ووٹوں سے کامیاب قرار پانے والے شخص کو سعودی ڈالروں کی طاقت سے نااہل قرار دیا جانا قومی جرم ہے، الیکشن ٹریبونل نے نواز اور سعودی حکومت کی گٹھ جوڑ کے آگے ہتھیار ڈال دیئے ہیں، شیخ اکرم کے انتخاب کو تصدیق کنندہ کی جعلی شناختی کارڈ کی کاپی چسپاں کرنے کے جھوٹے الزام میں کالعدم قرار دے دیا گیا جب کہ ریاست پاکستان کے تشکیل کردہ آرڈیننس میں کالعدم قرار پانے والی جماعت کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی اور ستم بالائے ستم اس کالعدم جماعت کے رہنما کو قومی اسمبلی کا ممبر قرار دے دیا گیا۔
ناصر شیرازی نے الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ کیا پورے پاکستان میں فقط ایک جھنگ کے حلقے میں دھاندلی اور ناانصافی ہوئی؟ ان کا کہنا تھا کہ حکمران اور الیکشن کمیشن عوام کو مزید بےوقوف نہیں بنا سکتے، سعودی امداد کے رنگ ظاہر ہونا شروع ہو چکے ہیں، پہلے خطرناک دہشت گردوں کو جیلوں سے رہائی دلوائی گئی، پھر ان خطرناک دہشت گردوں کو مشرق وسطی کے بعض ممالک میں دہشت گردی کی ترویج کے لئے روانہ کیا گیا اور اب عوام کی جانب سے مسترد کردہ اور آئین پاکستان کی رو سے کالعدم جماعت کو قومی اسمبلی میں نمائندگی بھی دے دی گئی، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی حرمت اور تقدس پامال ہو چکا ہے، پاکستان کے محب وطن عوام کا قومی عدلیہ اور الیکشن کمیشن پر سے اعتبار ختم ہو چکا ہے۔ سعودی ایماء پر نواز حکومت نے جس طرح الیکشن کمیشن کو زیر عتاب لا کر جھنگ کے حلقے این اے 89پر شیخ اکرم کے انتخاب کو کالعدم اور ایک کالعدم جماعت کے رہنما کو کامیاب قرار دیا ہے اس کے قومی سطح پرسنگین نتائج برآمد ہونگے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید