دهشت گرد جماعت کے دباو کیوجہ سے ہمارے خلاف فیصلہ سنایا گیا، شیخ اکرم
جھنگ کے حلقہ این اے 89 کے متعلق فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ جس جج نے یہ فیصلہ دیا ہے وہ ایک ریٹائرڈ جج ہیں

، جو کہ ایک ماہ قبل یہ فیصلہ کرچکے تھے لیکن انہوں نے سنایا اب ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ایسا فیصلہ پاکستان کی تاریخ میں اس سے پہلے کسی عدالت نے نہیں کیا، یہ واضح طور پر کالعدم جماعت کے پریشر میں آکر سنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے والد شیخ اکرم کیخلاف نااہلی کی درخواست اس بنیاد پر دائر کی گئی تھی کہ ان پر ایک ایف آر درج تھی جس کا ابھی تک فیصلہ نہیں آیا تھا، جبکہ جس شخص کو ایم این اے قرار دیا گیا ہے اسکے خلاف پاکستان میں بیسیوں ایف آئی آر درج ہیں، انہوں نے الیکشن میں حصہ لیتے وقت کہیں بھی اپنے کاغذات میں اس کا ذکر تک نہیں کیا۔ انکا کہنا تھا کہ ایسا شخص جسکی وجہ سے نقص امن کا خدشہ ہو، وہ انتخابات میں حصہ لینے کا اہل نہیں اور احمد لدھیانوی جو ایسی جماعت کا سربراہ ہے جس پر پابندی لگائی گئی تھی اور وہ خود اس وجہ سے فورتھ شیڈول میں ہیں، تو ایسے شخص کو بغیر دوبارہ انتخابات کروائے مختصر فیصلے کے ذریعے قومی اسمبلی کا ممبر قرار دیا جانا نہایت پریشان کن اور حیرت کا باعث ہے۔ واضح رہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ کے رہنما احمد لدھیانوی کو ممبر قومی اسمبلی قرار دلوائے جانے کے بعد جھنگ اور پنجاب کے سیاسی حلقوں میں یہ تاثر مضبوط ہو رہا ہے کہ مسلم لیگ نون دن بدن سیاسی عدم استحکام کا شکار ہو رہی ہے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید