تازہ ترین

شیعوں کے اہل سنت سے سوال

  1۔ خلیفہ کاتعین اچھاکام ہے یابرا؟ اگراچھاکام ہے توپھرکیوں کہاجاتاہے کہ پیغمبر (ص) نے کسی کوخلیفہ معین نہیں کیا،اوراگریہ کام براہے توپھرابوبکراورعمرنے یہ کام کیوں کیا؟

اشـتراک گذاری
22 آوریل 2014
18 بازدید
کد مطلب: 419

۲ ۔ جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ اوآلہ وسلم نے اپنی زندگی کے آخر ی وقت میں بیماری کی حالت میں   فرمایا کہ قلم اورکاغذ لاو تاکہ میں تمہارے لئے ایک ایسی بات لکھ دوں تا کہ تم میرے بعدگمراہ نہ ہو سکو،توعمرنے کہا کہ پیغمبربخارکی شدت کی وجہ سے ایس ا کہہ رہے ہیں ،ہمارے لئے اللہ کی کتاب کافی ہے ۔ (صحیح بخاری کتاب العلم)

    لیکن جب ابوبکرنے اپنی زندگی کے آخری لمحات میں وصیت لکھنی چاہی توعمرنے کیوں نہیں کہاکہ یہ دردکی شدت کی وجہ سے ایسا کہہ رہے ہیں ہمارے لئے اللہ کی کتاب کافی ہے؟

۳ ۔ متقی ہندی نے عمرکی اس حدیث کوبیان کیاہے کہ ”جب بھی کسی پیغمبرکے بعدان کی امت میں اختلاف ہواتوباطل کوحق پرکامیابی ہوئی(کنزالعمال جلد ۱ ص ۲۷۳ ،حدیث ۱۲۱) ۔

۴ ۔ اگرسقیفہ میں خلیفہ کاانتخاب اوربیعت لینے کاطریقہ صحیح تھاتوعمرنے یہ کیوں کہاکہ وہ ایک فلتۃ ( یعنی اتفاقی اور بغیر سوچا سمجھا کام )تھا ؟(صحیح بخاری کتاب المحاربین باب رجم الح بل ی من الزنا 8/585 ) ایک لمبی حدیث کے ضمن میں

۵ ۔ اگرمشورےکے بغیرکسی کی بعیت کرناجائزہے توعمرنے قتل کی دھمکی دے کریہ کیوں کہاکہ ”اگراس کے بعدکوئی یہ کام کرے گاتوبعیت کرنے والے اوربیعت لینے وال ے دونوں کوقتل کردیاجائے گا“ اوراگرمشورے کے بغیرکسی کی بیعت کرناحرام ہے اور مہدور الدم کا سبب ہے تواس کوسقیفہ میں کیوںجاری نہیں  کیاگیا؟ (صحیح بخاری کتاب المحاربین رجم الحب ل ی من الزنا۸/۵۸۵ )

۶ ۔ اگر پیغمبراکرم (ص) ابوبکریاعمرکو خلافت کے عہدے پرمعین کرناچاہتے تھے تواپنی زندگی کے اخری وقت میں ان کواسامہ ک ی رہبری میں جانے والی فوج میں شامل ہوکر جنگ میں جانے کے لئے کیوں کہہ رہے تھے؟

۷ ۔ آپ کہتے ہیں کہ ابوبکراورعمرقران کریم کی اس آیت کے مصداق ہیں (وعد الله الذين آمنوا منكم و عملوا الصالحات ليستخلفنهم فى الارض) ۔ اللہ نے وعدہ کیاہے کہ وہ تم میں سے ایمانداراورنیک کام کرنے والوں کوزمین پرخلیفہ بنائے گا

   اگرابوبکر پیغمبر السلام (ص) کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے اسامہ کی فوج میں شامل ہوکرمیدان جنگ میں چلے جاتے تویقیناان کی جگہ پرکوئی دوسراشخص خلیفہ بنتا(لیکن انہوں نے حضرت پیغمبر(ص) کے حکم کی مخالفت کی اورمیدان جنگ میں نہ جاکرشہرکے باہررکے رہے اور پیغمبرکے انتقال کے بعد خلافت کاعہدہ حاصل کیا)اب آپ بتائیں کہ کیااللہ اپنے نبی کی نافرمانی کو اپن ا وعد ہ پوراکر نے کا  زمینہ بنا تاہے؟

۸ ۔ عقل کہتی ہے کہ فوج کاسپہ سالارایک بہادراورطاقتورانسان کوہوناچاہئے ۔ اب سوال یہ ہے کہ پیغمبر(ص) نے فوج ک ی سپہ سالاری کاعہدہ اسامہ کوکیوں سونپا؟اورابوبکراورعمرکواس عہدے کے قابل کیوں نہیں سمجھا ؟ بس جوشخص فوج ک ی سپہ سالاری کی اہلیت نہ رکھتاہووہ خلافت کے عہدے پرک ی س ے   فائز ہوسکتاہے جب کہ خلافت سپہ سالاری سے بھی بڑا عہدہ ہے؟

۹ ۔ آپ کہتے ہیں کہ حضرت علی علیہ السلام نے خلیفاؤں کوقبول کرلیاتھا لیکن عمرکہتے ہیں کہ حضرت علی علیہ السلام ہم کو جھوٹا،گنہگاراوردھوکے بازمانتے ہیں (صحیح مسلم ، کتاب جہاد و السیر ، باب الفی ء ایک لمبی حدیث کے دوران)_

    اب آپ بتائیں کہ عمرسچ ے تھے یاآپ سچ ے ہیں ؟

۱۰ ۔ دوسرے خلیفہ نے اپنے انتقال سے پہلے چھ لوگوں کی ایک کمیٹی بنائ اورکہا کہ ان میں سے جس کوچاہناخلیفہ بنالینا یہ چھ کے چھ لوگ خلافت کی اہلیت رکھتے ہیں بعدمیں کہاکہ اگران میں سے کوئی اس کی مخالفت کرے تواس کوقتل کرد ینا۔ اب آپ بتائیں کہ خلافت کی لیاقت ر کھ نے والے شخص کا قتل کس طرح جائزہے؟

۱۱ ۔   کیا پیغمبر السلام (ص) کاصحابی ہونا انسان ک ے اپن ے اختیار میں ہے ؟ اگراپن ےاختیار میں نہیں توصحابہ کے کاموں کواتنی اہمیت کیوں دی جاتی ہے۔عن ابى سعيد الخدرى رضى الله عنه قال قال النبى صلى الله عليه و سلم: لا تسبوا أصحابى فلو أن أحدكم أنفق مثل أحد ذهبا ما بلغ مد أحدهم و لا نصيفه.
صحيح البخارى، كتاب فضائل أصحاب النبى صلى الله عليه و سلم، باب قول النبي صلى الله عليه و سلم لو كنت متحذا خليلا قاله ابو سعيد. 5 / 67؛ و صحيح مسلم، كتاب فضائل الصحابة، باب تحريم سب الصحابة رضى الله عنه 4 / 1967].

۱۲ ۔ پیغمبر السلام (ص) کودیکھنے میں ایس ی کونس ی تاثیر   ہے   کہ جس نے بھی انہیں ایک باردیکھ لیاوہ عادل،ستارے ک ی مانند اورہدایت کاوسیلہ بن گیا؟

۱۳ ۔ آپ کہتے ہیں کہ سبھی صحابہ عادل تھے جب کہ بخاری لکھتے ہیں کہ ولیدپسرعقبہ صحابی نے شراب پی(صحیح بخاری کتاب فضائل اصحاب النبی (ص) باب مناقب عثمان بن عفان ۵/۷۵طبع دارالقلم بیروت)۔

      اب آپ بتائیں کہ آپ جھوٹ بولتے ہیں یابخاری نے جھوٹ بولاہے؟ یاشراب پینے سے عدالت کوکوئی نقصان نہیں پہنچتا؟۔

۱۴ ۔ آپ کہتے ہیں کہ اللہ نے صحابہ کے گناہ ، جیسے جنگ احدسے فراروغیرہ کومعاف کردیاہے ۔اگراللہ نے ایک شراب پینے والے،جھوٹ بولنے والے، اورقتل کرنے والے کے گناہ کومعاف کردیا ، تو کیااس کامطلب یہ ہے کہ اس نے کوئی گناہ ہی نہیں کیااوروہ ہمیشہ عادل رہا؟ اوراگرایسانہیں ہے تواگریہ مان بھی لیاجائے کہ اللہ نے کچھ صحابہ کے گناہوں کو معاف کردیاہے توگناہوں کومعاف ی اس بات ک ی دلیل کیسے بن سکتی ہے کہ وہ سب عادل ، اوران کی بیان کردہ حدیثیں صحیح ہیں؟

۱۵ ۔ آپ کہتے ہیں کہ تمام صحابہ (وہ مسلمان ج نہوں نے پیغمبرکودیکھا) سب سچے تھے لہذا انہوں نے پیغمبر (ص) جو حدیثیں نقل کی ہیں ان سب کو بغیر تحقیق کے قبول کر لینا چاہئے۔   جب کہ قرآن کہتاہے کہ ان مسلمانوں (اصحاب) نے پیغمبرکی بیوی پر الزام لگایا ان الذين جاؤا بالافك عصبة منكم (سورہ نورآیت ۱۱) ۔ اب آپ بتائیں کہ وہ لوگ(اصحاب ) سچے تھے یا جھوٹے تھے؟

۱۶ ۔ قرآن کہتاہے کہ يا ايها الذين آمنوا ان جاءكم فاسق بنباء فتبينوا     اے مومنوں  اگرکوئی فاسق آدمی تمہارے پاس کوئی خبرلے کرآئے تواس خبرکے بارے میں چھان بین کرو (سورہ حجرات آیت ۶) آپ کی تفسیرروح المعانی میں اس آیت کے متعلق لکھاہے کہ کیو ں کہ ولیدبن عقبہ صحابی نے پیغمبر (ص) سے جھوٹ بولاتھا اس لئے اس کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی ۔ و صحيح بخارى، كتاب الشهادات، باب تعديل النساء بعضهن بعضاً به نقل از عايشه حادثه کو نقل کیا ہے۔  4 / 347] 

اب آپ بتائیں کہ ولیدابن عقبہ صحابی کو جھوٹا قبول کرتے ہویااپنے مفسرین کوجھوٹامانتے ہو؟

۱۷ ۔ آپ کہتے ہیں کہ پیغمبرنے فرمایاہے کہ «أصحابى كالنجوم بأيهم اقتديتم اهتديتم» میرے اصحاب ستاروں کے مانندہیں تم جس کی بھی اقتداء کروگے ہدایت پاجاؤگے۔ لیکن صحیح بخاری میں لکھاہے کہ ولیدپسرعقبہ صحابی نے شراب پی تھی اورعثمان نے اس کو ۸۰ کوڑے مارنے کاحکم دیاتھا ۔۔ .[صحيح بخارى، كتاب فضائل أصحاب النبي (ص)، باب مناقب عثمان بن عفان 5 / 75 ]     اس بارے میں عثمان کہتے ہیں کہ ۔۔ اما ما ذكرت من شأن الوليد فسنأخذ فيه بالحق ان شاء الله ثم دعا علياً فأمره ان يجلده فجلده ثمانين)]

 اب آپ بتائیں کہ اگر کوئخالد بن ولید کی پیروی کرتے ہوئے شراب پئے تو کیاوہ بھی ہدایت پا جائے گا ؟

۱۸ ۔ خالدبن ولیدصحابی نے مالک بن نویرہ صحابی کوقتل کیااوراسی رات ان کی بیوی کے ساتھ زنا بھی کیا (الکامل فی التاریخ سن ۱۱ ہجری قمری کے واقعات   کے تحت ، حدیث ثقیفہ اورخلافت ابوبکر ۲/۵۱ کے واقعات کے ساتھ )۔

اب آب بتائیں کہ اگرکوئی شخص خالدبن ولید ( صحابی) کی اتباع کرتے ہوئے کسی کوقتل کرکے اس کی بیوی کے ساتھ زناکرے تو کیا وہ بھی ہدایت یافتہ ہے ؟

۱۹ ۔ قرآن  کریم  میں اس بات کاتذکرہ ملتاہے کہ اصحاب کاایک گروہ ، نمازجمعہ میں پیغمبرکوتنہاچھوڑکردوسرے کام وں اورموج مستی کے لئے نکل گیا تھا۔ و اذا رأوا تجارة أو لهوا انفضوا اليها و تركوك قائما قل ما عند الله خير من اللهو و من التجارة و الله خير الرازقين)  (سورہ جمعہ آیت نمبر ۱۱ ) ۔

اب آپ بتائیں کی اگرمسلمان اصحاب کے اس گروہ کی اقتداء کرتے ہوئے نمازجمعہ کوچھوڑکر اپنے کام وں اورموج مستی کے لئے نکل جائیں توکیاوہ لوگ ہدایت پا جائیں گ ے ؟

۲۰ ۔ اصحاب کاایک گروہ جنگ احدوحنین میں میدان سے بھاگ گیااورپیغمبر  ( ص )کے پکارنے پربھی انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی ۔ قران اس واقعہ کو اس طرح نقل کیا ہے۔  (اذ تصعدون و لا تلوون على أحد و الرسول يدعوكم فى اخريكم فأثابكم غما بغم لكيلا تحزنوا على ما فاتكم و لا ما أصابكم و الله خبير بما تعملون) آل عمران / 153.] 

اب آپ بتائیں کہ اگرمسلمان اصحاب کے اس گروہ کی پیروی کرتے ہوئے میدان جنگ سے بھاگ جائیں توکیاوہ ہدایت  یافتہ ہیں ۔

۲۱ ۔ سعدبن عبادہ انصاری ( صحابی ) نے ابوبکرکی بیعت نہیں کی اوران کی خلافت کوقبول نہیں کیا (الاثابت فی تمیزالصحابت میں عسقلانی نے سعدصحابی کے حالات لکھتے ہوئے اس واقعہ کوبیان کیاہے اورالکامل فی التاریخ مین سن ۱۱ ہجری قمری کے واقعات کے تحت حدیث ثقیفہ اورخلافت ابوبکرکے متعلق اس واقعہ کوبھی لکھاہے۔

اب آپ بتائیں کہ اگرسبھی صحابی ستاروں کی مانندہیں اورآپ کے مطابق ہدایت یافتہ ہیں توسعدبن عبادہ صحابی کی اقتداء کرنے والوں کوہدایت یافتہ کیوں نہیں مانتے ہو؟!

۲۲ ۔ صحیح بخاری میں   روایت موجود ہے کہ ایک بارکچھ اصحاب میں آپس میں جھگڑاہوااوران میں  لاٹھی ڈنڈے ،لات ، گھونسے اورجوتے چلے۔ [صحيح بخارى، كتاب الصلح، باب ما جاء في الاصلاح بين الناس، حديث 1 و 2، 4 / 360.]

اب آپ بتائیں کہ آگرآج مسلمان ان اصحاب کی پیروی کرتے ہوئے آپس میں اسی طرح لڑیں توکیا وہ ہدایت یافتہ کہلائیں گے؟

۲۳ ۔ ابن اثیر نے اپنی کتاب اسدالغابہ فی معرفة الصحابہ میں لکھاہے کہ عمرنے حاطب بن ابى بلتعه ( بدری صحابی ) کوبرابھلاکہ تے ہوئے ا نہیں منافق تک کہہ ڈالا ۔ [اسد الغابه في معرفة الصحابة، لابن الاثير، ترجمه حاطب بن ابي بلتعة، 1 / 361.]  لہذاصحابہ کوبرابھلاکہنا عمرک ی پیروی ہ ے اوروہ بھی ایک صحابی تھے اورآپ کی فکرکے مطابق صحابی کی پیروی ہدایت کاوسیلہ ہے۔ بس جو صحابہ کو برا کہتے ہیں وہ ہدایت پر ہیں۔

۲۴ ۔ تاریخ طبری میں ہے کہ عایشہ (جوکہ صحابیہ تھی ں ) عثمان کی توہیں کرتی تھیں اور انہیں نعثل کہہ کر پکارتی تھی ں۔ [تاريخ الطبرى، حوادث سنة 36، قول عائشة ـ رضى الله عنها ـ و الله لأطلبن بدم عثمان، 3 / 476.] نعثل ، کتے جیس ا ایک جانور ہوتا ہے اور وہ مردا جانوروں کا گاشت کھاتا ہے۔ نعثل ایک یہودیکا بھی نام تھا۔ عایشہ  کی مراد چاہے کچھ بھی ہو یہ عثمان کی توہیں ہے۔ بس ام المومنین عایشہ کی پیروی میں   عثمان کی توہیں راہ ہدایت ہے۔

۲۵ ۔ الکامل فی التاریخ میں ہے کہ جب معاویہ کے حکم سے عا ی شہ کے بھائی محمدبن ابی بکرکوقتل کیاگیاتواس کے بعدسے عا ی شہ   ہر نمازکے بعدمعاویہ پرلعنت ک ر تی تھیں۔ [الكامل في التاريخ، حوادث سنة 38، ذكر ملك عمرو بن العاص، 3 / 357] بس معاویہ پرلعنت کرناعایشہ کی پیروی اورہدایت کاسبب ہے۔

۲۶ ۔ صحیح مسلم میں عایشہ کی یہ روایت نقل کی گئ ہے کہ  پیغمبر ( ص )نے دوصحابیوں پرنفرین کی [صحيح مسلم، كتاب البر و الصلة و الآداب، باب من لعنه النبي (ص) أو سبه أو دعا عليه، حديث اول 4 / 2007.] کیا اس کے باوجود کہ پیغمبر (ص) نے برے صحابیوں پرنفرین کی ہے۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

نوشته های مشابه

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *