واقعہ طبس، امریکہ کی امیدوں پر پانی
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ طبس کے واقعہ نے امریکہ کی جھوٹی دھاک ، خاک میں ملا دی۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے واقعہ طبس کی مناسبت سے آج ایران کے صوبہ جنوبی خراسان میں واقع شہر طبس کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

صرف اللہ کی مدد تھی جس نے امریکہ کو تمام تیاریوں کے باوجود اس کےمقاصد میں ناکامی سے دوچارکیا اور درحقیقت واقعہ طبس نے امریکیوں کو افسوسناک صورت حال میں مبتلاء کیا اور ان کی جھوٹی دھاک کو خاک میں ملا دیا۔
ڈاکٹر علی لاریحانی نے کہا کہ واقعہ طبس کے بعد امریکیوں نے اپنی عزت خاک میں ملتی دیکھی اور اسی وجہ سے انھوں نے ہرروز ایران اسلامی کےخلاف نئی نئی سازشیں رچنا شروع کیں ۔جن میں مسلط کردہ جنگ ، ٹارگٹ کلنگ اور اسلامی جمہوریہ ایران پرپابندی سے لےکر ہرطرح کی ذلت آمیز حرکتیں شامل ہيں۔ ڈاکٹر لاریجانی نے کہا کہ امریکہ کا مسئلہ علاقے میں اس کے لئے عام نفرت ہے جواس نے خود پیدا کی ہے اور انٹرنیشنل سروے کے مطابق پچہترفیصد امریکی عوام اپنے حکام اور ان کی پالیسیوں سے نفرت رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر لاریجانی نے حالیہ ایٹمی مذاکرات کی جانب بھی اشارہ کیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مذاکراتی ٹیم نے قوم اور حکومت کی نیک نیتی ثابت کرنے کے لئے اچھا قدم اٹھایا، جوقابل تعریف ہے لیکن سب کو جان لیناچاہئے کہ ہم ملت ایران کے انقلابی موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہيں ہٹیں گے۔
واضح رہے کہ چونتیس سال قبل آج ہی کے دن یعنی پانچ اردیبہشت سنہ تیرہ سو انسٹھ ہجری شمسی کو امریکہ نے اپنے کچھ ہیلی کاپٹروں اور طیاروں سے ایران کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ حکومت امریکہ نے جو ایران کے اسلامی جمہوری نظام کو شکست دینے اور اپنے ان جاسوسوں کو رہا کرانے کیلئے کہ جنھیں چار نومبر سنہ انّیس سو اناسی میں گرفتار کرلیا گيا تھا، اپنے تمام حربوں میں ناکام ہوچکی تھی،آج ہی کے دن اپنے جنگی ہیلی کاپٹروں اور طیاروں سے سرزمین ایران کو نشانہ بنانے کی کوشش کی مگر صحرائے طبس میں ریت کے اٹھنے والے طوفان نے امریکہ کی تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا اور امریکی طیارے اور ہیلی کاپٹرز طوفان کے نتیجے میں آپس میں ٹکرا گئے جس میں کئی امریکی فوجی ہلاک ہوگئے جب کہ باقی بچے ہوئے فوجی، اپنے مشن میں ناکام ہونے کے بعد رسوائی کے ساتھ ایران سے فرار ہوگئے۔یہ امریکی فوجی، طبس کے راستے ایران کے دارالحکومت تہران پہنچنا چاہتے تھے مگر ریت کے طوفان نے ان کی ساری امیدوں پر پانی پھیر دیا.ش
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید