بحرینی حکمران شیعہ مذہب کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے: شیخ عیسی قاسم
آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے بحرین کی مسجد امام صادق علیہ السلام میں نماز جمعہ کے خطبوں کے دوران کہا کہ حکومت بحرین نے مذہب اھل بیت(ع) کے خلاف اعلان جنگ کر لیا ہے اور اس مذہب کے پیروکاروں پر ظلم و ستم کرنے کے بعد اب خود مذہب تشیع کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے خطبوں کے دوران یہ سوال پیش کرتے ہوئے کہ کیا ہمیں شیعہ رہنے کے لیے حکومت سے اجازت لینی ہو گی؟ اور خمس و زکات جمع کرنے کے لیے حکومت سے پوچھنا ہوگا؟ کہا ایسی صورت میں جب تک بحرینی حکومت اجازت نہیں دے گی ہزاز مجتہدوں کے فتوے بھی کارآمد ثابت نہیں ہوں گے!
آیت اللہ عیسی قاسم نے اپنی گفتگو کے دوران تاکید کی کہ ہم چار وجوہات کی بنا پر بحرینی حکومت کو دھشتگردانہ حکومت کا نام دے سکتے ہیں۔ بے گناہ عوام کو گرفتار کرنے، پر امن مظاہرین پر حملہ کرنے، لوگوں کو قتل اور زخمی کرنے اور قیدی افراد کو نازیبا قسم کی اذیت و آزار دینے کی بنا پر، غیر منصفانہ عدالتیں قائم کرنے اور عوام کو بلاوجہ کی سزائیں دینے کی وجہ سے، پر امن تحریکیوں کے خلاف قانون پاس کرنے اور حکومتی نظام میں اصلاح کرنے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی بنا پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ حکومت بحرین ایک دھشتگرد حکومت ہے۔۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید