تازہ ترین

خمس

 

 

 

اسلام كے مالي حقوق ميں سے خمس ھے جو تمام مسلمانوں پر فرض ھے۔

سات چيزوں پر خمس دينا واجب ھے:

1۔ كاروبار كے منافع، انسان كو زراعت و صنعت و تجارت مختلف اداروں ميں ملازمت كاريگري وغيرہ سے جو آمدني ھوتي ھے اس ميں سے (مثلاً كھانا، لباس، گھر كا برتن، گھر خريدنا، شادى، مھمان نوازى، مسافرت كے خرچ) سالانہ خرچ سے جو بچ جائے اس بچت كا پانچواں حصہ بعنوان خمس ادا كرے ۔

اشـتراک گذاری
30 آوریل 2014
19 بازدید
کد مطلب: 476

2۔ كان سے جو سونا، چاندى، لوھا، تانبہ، پيتل، تيل، نمك، پتھر كا كوئلہ، گندھك معدني چيز برآمد ھوتي ھے اور جو دھاتيں ملتي ھيں، ان سب پر خمس واجب ھے ۔

3۔ خزانے ۔

4۔ جنگ كي حالت ميں مال غنيمت ۔

5۔ دريا ميں غوطہ خوري كے ذريعہ حاصل ھونے والے جواھرات ۔

6۔ جو زمين مسلمان سے كافر ذمي خريد ے اس كو چاھيے كہ پانچواں حصہ اس كا يا اس كي قيمت كا بعنوان خمس ادا كرے ۔

7۔ حلال مال جو حرام مال ميں مخلوط ھوجائے اس طرح كي حرام كي مقدار معلوم نہ ھو اور نہ ھي اس مال كوپہچانتا ھو، تو اسے چاھيے ان تمام مال كا پانچواں حصہ خمس دے تاكہ باقي مال حلال ھوجائے ۔

نكتہ ۱) جو شخص خمس كے مال كا مقروض ھے اس كو چاھيے كہ مجتھد جامع الشرائط يا اس كے كسي وكيل كو دے تاكہ وہ عظمت اور ترويج اسلام اور فقير سادات كے مخارج كو اس سے پورا كرے۔

نكتہ ۲) خمس و زكوٰة كي رقوم اسلامي ماليات كا سنگين اور قابل توجہ بجٹ ھے۔

اگر صحيح طريقہ سے اس كي وصولي كي جائے اور حاكم شرع كے پاس جمع ھوتو اسے مسلمانوں كے تمام اجتماعي كاموں كو بطور احسن انجام ديا جا سكتا ھے، يا فقيري و بيكاري اور جہالت كا ڈٹ كر مقابلہ اور اس سے لاچار و فقير لوگوں كي ديكھ ريكھ كي جا سكتي ھے اور لوگوں كي ضروري امور كہ جس كا فائدہ عمومي ھوتا ھے اس كے ذريعہ كرائے جا سكتے ھيں مثلاً ہاسپيٹل، مدرسہ، مسجد، راستہ، پل اور عمومي حمام وغيرہ ۔

 

 

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

نوشته های مشابه

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *