تازہ ترین

امام زمانہ (عج) کی غیبت صغری وکبری اورآپ کے سفراء

 

 

 

 

 

 

 

آپ کی غیبت کی دوحیثیت تھی ، ایک صغری اوردوسری کبری ، غیبت صغری کی مدت ۷۵ یا ۷۳ سال تھی ۔ اس کے بعد غیبت کبری شروع ہوگئی غیبت صغری کے زمانے میں آپ کاایک نائب خاص ہوتا تھا جس کے ذرےعہ اہتمام ہرقسم کانظام چلتاتھا سوال وجواب، خمس وزکوة اوردیگرمراحل اسی کے واسطہ طے ہوتے تھے خصوصی مقامات محروسہ میں اسی کے ذرےعہ اورسفارش سے سفراٴ مقررکئے جاتے تھے ۔

اشـتراک گذاری
30 آوریل 2014
18 بازدید
کد مطلب: 478

 سب سے پہلے جنہیں نائب خاص ہونے کی سعادت نصےب ہوئی ۔ان کانام نامی واسم گرامی حضرت عثمان بن سعےدعمری تھا آپ حضرت امام علی نقی علیہ السلام اورامام حسن عسکری علیہ السلام کے معتمد خاص اوراصحاب خلص میںسے تھے آپ قبےلہ بنی اسد سے تھے آپ کی کنےت ابوعمرتھی ،آپ سامرہ کے قریہ عسکرکے رہنے والے تھے وفات کے بعد  آپ بغداد میں دروازہ جبلہ کے قرےب مسجد میں دفن کئے گئے آپ ک وفات کے بعد بحکم امام علیہ السلام آپ کے فرزند،حضرت محمد بن عثمان بن سعےد اس عظیم منزلت پرفائزہوئے ، آپ کی کنےت ابوجعفرتھی آپ نے اپنی وفات سے ۲ ماہ قبل اپنی قبرکھدوادی تھی آپ کاکہناتھا کہ میں یہ اس لئے کررہاہوں کہ مجھے امام علیہ السلام نے بتادیاہے اورمیں اپنی تاریخ وفات سے واقف ہوں آپ کی وفات جمادی الاول ۳۰۵ ہجری میں واقع ہوئی ہے اورآپ ماں کے قرےب بمقام دروازہ کوفہ سرراہ دفن ہوئے ۔ پھرآپ کی وفات کے بعد بواسطہٴ مرحوم حضرت امام علیہ السلام کے حکم سے حضرت حسین بن روحۺ اس منصب عظیم پرفائزہوئے ۔جعفربن محمد بن عثمان سعےدکاکہناہے ،کہ میرے والد حضرت محمد بن عثمان نے میرے سامنے حضرت حسین بن روح کواپنے بعد اس منصب کی ذمہ داری کے متعلق امام علیہ السلام کا پےغام پہنچایا تھا ۔حضرت حسین بن روح کی کنےت ابوقاسم تھی آپ محلہ نوبخت کے رہنے والے تھے آپ خفیہ طورپرجملہ ممالک اسلامیہ کادورہ کیاکرتے تھے آپ دونوں فرقوں کے نزدےک معتمد ،ثقہ ،صالحاورامےن قراردئے گئے ہیں آپ کی وفات شعبان ۳۲۶ میں ہوئی اورآپ محلہ نوبخت کوفہ میں مدفون ہوئے ہیں آپ کی وفات کے بعد بحکم امام علیہ السلام حضرت علی بن محمد السمری اس عہدہ ٴجلےلہ پرفائزہوئے آپ کی کنےت ابوالحسن تھی ،آپ اپنے فرائض انجام دئے رہے تھے ،جب وقت قرےب آیاتوآپ سے کہاگیا کہ آپ اپنے بعد کاکیاانتظام کریںگے ۔ آپ نے فرمایا کہ اب آئندہ یہ سلسہ قائم نہ رہے گا ۔ (مجالس المومنین ص ۸۹ وجزےزہ خضرا ص ۶ وانوارالحسینیہ ص ۵۵) ۔ ملاجامی اپنی کتاب شواہدالنبوت کے ص ۲۱۴ میں لکھتے ہیں کہ محمد السمری کے انتقال سے ۶ ےوم قبل امام علیہ السلام کا ایک فرمان ناحیہ مقدسہ سے برآمد ہوا ۔ جس میں ان کی وفات کا ذکراورسلسہٴ سفارت کے ختم ہونے کا تذکرہ تھا ۔ امام مہدی کے خط کے عین الفاظ یہ ہیں

بسم اللہ الرحمن ا لرحیم

”  یاعلی بن محمد عظم اللہ اجراخرانک فےک فانک مےت مابےنک وبےن ستة ایام فاجمع امرک ولاترض الی احد ےقوم مقامک بعدوفاتک فقد وقعت الغےبة السامة فلاظہورالا بعداذن اللہ تعالی وذلک بعد طول الامد الخ“۔

ترجمہ  :  اے علی بن محمد ! خداوند عالم تمھارے بارے میں تمھارے بھائےوں اورتمھارے اوردوستوں کواجرجزےل عطاکرے ،تمہیں معلوم ہو کہ تم چھ ےوم میں وفات پانے والے ہو،تم اپنے انتظامات کرلو۔ اورآئندہ کے لئے اپنا کوئی قائم مقام تجوےز وتلاش نہ کرو۔ اس لئے کہ غیبت کبری واقع ہوگئی ہے اور اذن خدا کے بغیرظہورناممکن ہوگا ۔ یہ ظہوربہت طویل عرصہ کے بعد ہوگا ۔

غرضکہ چھ ےوم گذرنے کے بعد حضرت ابوالحسن علی بن محمدالسمری بتاریخ ۱۵ شعبان ۳۲۹ انتقال فرماگئے ۔اورپھرکوئی خصوصی سفےرمقررنہیں ہوا اورغیبت کبری شروع ہوگئی ۔

سفراٴ عمومی کے اسماء

           مناسب معلوم ہوتاہے کہ ان سفراٴ کے اسماء بھی درج ذےل کردئے جائیں جوانھےں نواب خاص کے ذرےعہ اورسفارش سے بحکم امام ممالک محروسہ مخصوصہ میں امام علیہ السلام کاکام کرتے تھے اورحضرت کی خدمت میں حاضرہوتے رہتے تھے ۔

0)    بغداد سے حاجز،بلالی ،عطار ۔  کوفہ سے عاصمی ۔ اہوازسے محمد بن ابراہیم بن مہریار ۔ ہمدان سے محمد بن صالح ۔ رسسے بسامی واسدی ۔ آذربائیجان سے قسم بن علاٴ۔ نےشاپورسے محمد بن شاذان ۔ قسم سے احمد بن اسحاق۔ (غایۃ المقصود جلد۱ ص ۱۲۰)۔

1)    

حضرت امام مہدی علیہ السلام کی غیبت کے بعد :

          حضرت امام مہدی علیہ السلام کی غیبت چونکہ خداوندعالم کی طرف سے بطورلطف خاص عمل میں آئی تھی ،اس لئے آپ خدائی خدمت میں ہمہ تن منہمک ہوگئے اورغائب ہونے کے بعد آپ نے دےن اسلام کی خدمت شروع فرمادی ۔ مسلمانوں، مومنوں کے خطوط کے جوابات دینے ، ا ن کی بوقت ضرورت رہبری کرنے اورانھےں راہ راست دکھانے کا فرےضہ اداکرنا شروع کردیا ضروری خدمات آپ زمانہٴ غیبت صغری میں بواسطہ ٴسفراٴ یابلاوسطہ اورزمانہ غیبت کبری میں بلاواسطہ انجام دیتے رہے اورقیامت تک انجام دیتے رہیں گے۔

منبع: مہدویت ڈاٹ کام 

 

 

 

 

 

 

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

نوشته های مشابه

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *