مرنے کے بعد کی دنیا
ہمارے عقیدے کے مطابق خدائے بزرگ انسان کو مرنے کے بعد دوسرے جسم میں ایک خاص دن اٹھائے گا۔ اس دن نیک لوگو کو جزا اور انعام دے گا اور گنہگاروں کو سزا دے گا۔
اس پورے کے پورے سادہ عقیدے پر (تفصیلات کو چھوڑ کر) تمام آسمانی مذہبوں اور خدا کے ماننے والے فلسفیوں کا اتفاق ہے اور ہر مسلما کے لیے پیغمبر خدا ﷺ کے لائے ہوئے قرآن کے مطابق یہ عقیدہ رکھنا ضروری ہے کیونکہ جو شخص خدا کی توحید اور پیغمبر خدا ﷺ کی رسالت کا قطعی اعتقاد رکھتا ہے

اور یہ مانتا ہے کہ خدا نے حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کو انسانوں کی رہنمائی اور سچے مذہب کی تبلیغ کے لیے بھیجا ہے وہ حضرت محمد مصطفیٰﷺ کے قرآن پر بھی ضرور ایمان رکھتا ہے ۔ وہ وہی قرآن ہے جو قیامت کے دن، ثواب، عذاب ، جنت ، دوذخ ، انعام اور عتاب کی خبر دیتا ہے ۔ قرآن کریم میں لگ بھگ ایک ہزار آیتیں حشر کا موضوع صاف صاف اور اشارے کنائے سے بیان کرتی ہیں۔
جب کوئی اس بارے میں شک کرتا ہے تو یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ وہ حقیقت میں رسول ﷺ کی رسالت یا خدا اور اس کی قدرت پر شک کرتا ہے بلکہ اس سے بھی بڑھ کی در حقیقت وہ تمام مذہبوں پر شک کرتا ہے اورتمام شریعتوں کے سچے ہونے کی تردید کرتا ہے۔
نام کتاب: مکتب تشیع
مصنف: محمد رضا مظفر( چھٹا باب معاد اور قیامت )
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید