تازہ ترین

سعودی مجاهد کی شام سے واپسی پر دل خراش انکشافات

 جبہ نصرۃ اور فری سیرین آرمی، جہاد کے نام پر لوگوں سے جھوٹ بول رہے ہیں، لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ ان نام نہاد جہادیوں کے درمیان شراب و شباب کا استعمال عام ہے۔ سابقہ “مجاهد” کے انکشافات،

اشـتراک گذاری
3 می 2014
20 بازدید
کد مطلب: 527

جو جو سعودی عرب سے شام ” جہاد ” میں شریک ہونے گیا تھا – سعودی عرب کی حمایت یافتہ القاعدہ اور قطر کی حمایت یافتہ فری سیرین آرمی جو کہ اسلامی  نظام کے نفاذ کی بات کرتے ہیں یہ اسی طرز کی شریعت ہے جس کا مطالبہ پاکستان میں تکفیری دیوبندی طالبان کر رہے ہیں مفسر کا کہنا تھا کہ شام میں جاری فساد کے برپا کرنے والے فسادی دنیا کو اپنی تحریک اور دہشت گردی کا مقصد اسلام کا نفاذ بتاتے ہیں جبکہ یہ لوگ در اصل اسلام کے نفاذ کے لئے نہیں اپنی تکفیری سوچ کے لئے جنگ لڑ رہے ہیں جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور جو صرف اور صرف منافقت پر مبنی ہے – سعودی مفتی ال عریفی کے فتوے کے بعد شام جانے والی عائشہ نے بھی واپسی کے بعد جو اپنے ساتھ هونے والی دل دہلانے والی داستان سنائی اس کے الفاظ اور خیالات بھی شام میں جاری فساد اور فسادیوں کے بارے میں یہی تھے القاعدہ سے تعلق رکھنے والے وہابی تکفیری جو کہ منافقت میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے اس سے پہلے بھی وہ شام میں اپنی حمایت کے لئے آنے والے الجزیرہ چینل کی تین رپورٹرز کے ساتھ اجتماعی زیادتی کر چکے ہیں – شراب اور شباب ان جہادیوں کے ہاں عام ہے – ایسی ویڈیوز منظر عام پر آ چکی ہیں جن میں ان درندہ صفت وہابی تکفیریوں   کو سر کاٹنے ، جگر چبانے کے علاوہ خواتین سے زیادتی کرتے اور سعودی اور قطر سے ملے ڈالر تقسیم کرتے ہوے بھی دیکھا جا سکتا ہے – آخر یہ کس قسم کا جہاد ہے جس میں خواتین سے اجتماعی زیادتی اور شراب و شباب کی رنگینیوں من کھو جانے کو شریعت  کے لبادے میں چھپا کر دنیا بھر کے مسلمانوں کی آنکھوں میں دھول جھونکا جا رہا  ہے؟ اس سے پہلے ان تمام خبروں کو مغربی  ابلاغ کی جانب سے دنیا بھر میں سامنے لایا گیا لیکن اس بار ان تمام خبروں کو سعودی میڈیا  نے خود منظرعام پر لایا ہے جو کہ اس بات کی علامت ہے کہ اب سعودی عرب میں بھی ان تکفیری وہابی دہشت گردوں کی حمایت سے ہاتھ کھینچنے کی پالیسی پر عمل درآمد شروع ہو رہا ہے – سعودی عرب اور باقی عرب ملکوں نے اپنے ممالک میں موجود تمام دہشت گردوں کو شام کی راہ دیکھا کر خود چین کا سانس لیا ہے اور جب ان میں سے کوئی دہشت گرد مرتا ہے تو سعودی عرب سمیت تمام عرب ممالک کی حکومتیں اس بات پر شکر ادا کرتی ہیں کہ ان کے گھر کا گند کہیں اور جا کے صاف ہو رہا ہے –

 

 

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

نوشته های مشابه

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *