تازہ ترین

آل خلیفہ نے مذاکرات کے دروازے بند کر رکھے ہیں، ہمارے ساتھ تبعیض آمیز برتاو کیا جا رہا ہے

بحرین کے معروف شیعہ عالم دین اور مجلس علماء بحرین کے سربراہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے الدراز خطے میں خطبہ نماز جمعہ میں کہا کہ آل خلیفہ کی حکومت صرف ایک بات پر ڈٹی ہوئی ہے اور وہ یہ کہ ملک میں اصلاحات، امن و امان اور مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں۔

اشـتراک گذاری
10 می 2014
19 بازدید
کد مطلب: 574

آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے کہا کہ حکومت کا موقف سرکاری جیلوں میں جاری قیدیوں کے ساتھ سلوک سے جانا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہر قسم کے احتجاجی مظاہرے اور دھرنے کو ممنوع اعلان کیا گیا ہے جو جمہوری تقاضوں کے خلاف ہے جبکہ حکومت کی سیکورٹی فورسز مظاہروں میں شریک شہریوں کے خلاف زہریلی آنسو گیس اور رائفل کی گولیاں استعمال کر رہی ہے۔
آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے کہا کہ حکومتی غنڈوں کی جانب سے عام شہریوں کا قتل عام اور شہداء کی لاشیں وارثین کے حوالے نہ کیا جانا کھلی دہشت گردی ہے جس کا مقصد شہداء کے گھرانوں کو خاموش رہنے اور انہیں حکومت کے خلاف ہر قسم کی عدالتی کاروائی سے باز رہنے پر مجبور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات کے تمام دروازے بند کر رکھے ہیں اور یہ چاہتی ہے کہ عوام اس کے ظالمانہ اقدامات کے سامنے خاموش ہو جائیں۔ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے کہا کہ حکومت مذاکرات انجام دینے میں مخلص نہیں لہذا ہم ایسے مذاکرات کو قبول نہیں کر سکتے جس کا مقصد صرف مدمقابل پر اپنے مطالبات کو تحمیل کرنا ہو۔ ایسے مذاکرات کا مقصد صرف اور صرف رائے عامہ کو دھوکہ دینا اور دنیا کو فریب دینا ہے۔
بحرین کے معروف شیعہ عالم دین اور خطیب نماز جمعہ نے گذشتہ ہفتے دارالحکومت مناما میں “تہذیبوں کے درمیان گفتگو” کے عنوان سے منعقد ہونے والی کانفرنس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری طرف سے اس کانفرنس میں شریک افراد کیلئے صرف ایک ہی پیغام ہے اور وہ یہ کہ وہ آئیں اور آل خلیفہ رژیم کی جانب سے ہماری مسمار شدہ مساجد کو دیکھیں۔ یہ اس حکومت کا حقیقی چہرہ ہے اور حکومت کی گفتگو کا انداز ہے جو اس نے شروع سے اپنا رکھا ہے۔ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے کہا کہ اگر اس کانفرنس میں شریک افراد کیلئے ہمارے ملک میں آزادی کو کوئی اہمیت حاصل ہے تو انہیں چاہئے کہ وہ بحرین میں موجود مذہبی ناانصافی اور اہل تشیع کے ساتھ حکومت کے تبعیض آمیز رویئے کو دیکھیں۔ انہوں نے کہا یہ تبعیض آمیز حکومتی رویہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں اور اتنا عیاں ہے کہ اسے ثابت کرنے کیلئے کسی دلیل کی ضرورت نہیں۔

 

 

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

نوشته های مشابه

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *