تازہ ترین

پاک ایران تعلقات میں فروغ کیلئے کسی کی اجازت کا منتظر نہیں رہنا چاہیے، امام خامنہ ای

پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے وفد کے ہمراہ آج رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس موقع پر رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا  کہ تہذیبی اور دینی اشتراکات ایران اور پاکستان کے عوام کے درمیان اچھے اور دوستانہ تعلقات کا اہم ترین سبب ہیں۔

اشـتراک گذاری
12 می 2014
16 بازدید
کد مطلب: 597

انقلاب اسلامی کے سربراہ نے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون میں کمی آنے پر گلہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ حلقے مختلف طریقوں بالخصوص دونوں ملکوں کی طویل مشترکہ سرحد پر بدامنی پھیلا کر ایران اور پاکستان کے دوست عوام کے درمیان فاصلے  پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اس بات کا موقع نہیں دینا چاہیے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات قائم کرنے کا سنہری موقع ہاتھ سے نکل جائے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے ایران اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں توسیع کی ضرورت نیز گيس پائپ لائن سمیت بڑے اقتصادی منصوبوں پر عمل درآمد کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ نواز شریف کے دور میں دونوں ملکوں کے مابین مختلف شعبوں میں تعلقات بڑھانے کی اچھی کوششیں کی جائيں گی۔ انقلاب اسلامی کے سپریم لیڈر کا کہنا تھا  کہ تہران اسلام آباد کے مابین تعلقات میں فروغ لانے کے لئے کسی کی اجازت کا منتظر نہیں رہنا چاہیے اور امریکہ جس کی خباثت سب پر عیاں ہے، ان حکومتوں میں شامل ہے جو ایران اور پاکستان کے درمیان فاصلے پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے ایران پاکستان مشترکہ سرحدوں پر بدامنی کے بعض واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ مہینوں میں بعض حلقوں نے جان بوجھ کر ایران پاکستان کی مشترکہ سرحدوں پر بدامنی پھیلانے کی کوشش کی ہے اور اسی وجہ سے یہ باور نہیں کیا جاسکتا کہ یہ واقعات اتفاقیہ اور غیر عمدی تھے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے تکفیری گروہوں کو تمام مسلمانوں کے لئے خواہ شیعہ ہوں یا اہل سنت خطرہ قرار دیا۔ آپ نے فرمایا اگر تکفیری گروہوں کا مقابلہ نہ کیا گيا تو وہ عالم اسلام کو مزید نقصان پہنچائيں گے۔
دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات تاریخی نوعیت کے ہیں، پاکستان اور ایران کو ترقی کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، جبکہ ایرانی سپریم لیڈر سید علی آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان اور ایران کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی سازشیں کر رہا ہے، سرحدوں پر کشیدگی بھی جان بوجھ کر دشمنوں کی جانب سے پیدا کی گئی ہے، تہران میں وزیراعظم نواز شریف نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات اور سرحدی معاملات سمیت دیگر اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران ایرانی سپریم لیڈر نے پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں حکومتوں کو ایران، پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے سمیت تمام بڑے اقتصادی منصوبوں پر تعاون بڑھانا چاہیے۔
سید علی خامنہ ای نے کہا کہ امریکہ سمیت کئی ایسی ریاستیں ہیں جو پاکستان اور ایران کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں اور وہ دونوں ممالک کے درمیان فاصلے بڑھانا چاہتی ہیں۔ پاکستان اور ایران کے درمیان سرحدی کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے سید علی خامنہ ای نے کہا کہ یہ کشیدگی دشمنوں کی سوچی سمجھی سازشوں کا نتیجہ ہے۔ آیت اللہ العظمٰی سید خامنہ ای نے کہا کہ ایران کے عوام کی طرح پاکستان کے عوام بھی مجھے عزیز ہیں اور دونوں ممالک کے تعلقات مشترکہ روایات اور تاریخی تناظر میں خصوصی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے پاک ایران تعلقات کی بہتری کے لئے دعا کی اور ان پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے دورہ سے دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ تعلقات مزید فروغ پائیں گے۔
اس دوران نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات تاریخی نوعیت کے ہیں اور پاکستان ایران سے اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ دونوں مسلم ممالک ہیں، جن کی روایات ایک جیسی ہیں، جن کی وجہ سے یہ رشتہ انتہائی خاص ہے۔ ملاقات کے دوران پاکستان اور ایران میں خطے کی ترقی کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم گذشتہ روز 2 روزہ سرکاری دورے پر تہران پہنچے تھے جہاں پر ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف اپنے 2 روزہ دورہ ایران کے آخری مرحلے میں پیر کو تہران سے مشہد مقدس پہنچے، مشہد پہنچنے پر گورنر جنرل صوبہ خراسان رضوی اور دیگر اعلٰی حکام نے وزیراعظم اور ان کے وفد کا ہوائی اڈے پر خیر مقدم کیا، وزیراعظم اور ان کے وفد کے ارکان نے مشہد پہنچنے کے بعد حضرت امام رضا علیہ السلام کے روضے پر حاضری دی اور نوافل ادا کئے، اس موقع پر وزیراعظم اور وفد کے ارکان نے امام رضا کے مہمان خانے سے ”لنگر“ بھی کھایا، وزیراعظم اور وفد کے ارکان نے یہاں نوافل ادا کئے اور پاکستان کی ترقی سلامتی اور خوشحالی کے لئے دعائیں کیں۔ وزیراعظم نواز شریف مشہد میں امام رضا کے روضے پر حاضری کے بعد وطن واپس روانہ ہوگئے۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

نوشته های مشابه

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *